اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان نے امریکہ سے آنکھیں پھیر لیں، روس کے ساتھ مل کر پاکستان اب کیا کررہاہے؟امریکی میڈیا کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 9  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی)امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کا کلیدی اتحادی رہنے کے بعداب پاکستان امریکہ سے دور ہوتا جا رہا ہے اوررفتہ رفتہ اس کی چین اور روس کے ساتھ قربت پیدا ہو رہی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کا کلیدی اتحادی رہنے کے بعداب امریکہ سے دور ہوتا جا رہا ہے جس پر یہ الزامات

لگتے رہے ہیں کہ وہ درجن بھر سے زائد دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ برعکس اِس کے، رفتہ رفتہ اس کی چین اور روس کے ساتھ قربت پیدا ہو رہی ہے۔دونوں بنیادی طور پر امریکہ کے حریف ہیں اور پاکستان کی بھارت کے ساتھ مخاصمت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جب کہ عالمی سطح پر امریکہ کے اثر و رسوخ میں شگاف نمودار ہے، ایسے میں جب صدر ٹرمپ حکمتِ عملی کے حامل اِس خطے سے متعلق اپنی بیرونی پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔چار میں سے تین ہمسایوں۔۔ افغانستان، بھارت اور ایران۔۔ کے ساتھ پاکستان کے نچلی سطح کے تعلقات ہیں۔ اور شدت پسندی کو قابو کرنے کی کوششوں کے برعکس، حکومت قدامت پسند تحریک کو فروغ دیتے ہوئے دکھائی دیتی ہے، اور متنازع ناموسِ رسالت کے قانون کی حمایت سے دستبردار ہونے کا کوئی امکان نہیں، جس کے باعث بارہا پرتشدد ہنگامیں رونما ہو چکے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازا 60 عالمی دہشت گرد تنظیمیں، جنھیں امریکہ کالعدم قرار دے چکا ہے، 13 پاکستان میں ہیں، جن میں سے زیادہ تر قبائلی علاقے میں ہیں، جس کی سرحدیں افغانستان سے ملتی ہیں۔گذشتہ ستمبر میں دو امریکی قانون سازوں نے ایک بِل پیش کیا جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینا تھا، چونکہ ملک داخلی طور پر پنپنے والی شدت پسندی کے انسداد میں کامیاب نہیں رہا، جب کہ اِن سے ہمسایوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹیڈ پو اور ڈانا روراباچر نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان عالمی دہشت گرد لیڈروں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرتا ہے، جس میں حقانی نیٹ ورک شامل ہے، جو افغانستان میں افغان اور امریکی قیادت والی نیٹو افواج کو نشانہ بناتا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے حالیہ دورے کے دوران، سینیٹر جان مکین نے کہا کہ اگر وہ(پاکستانی)اپنا رویہ نہیں بدلتے، تو بحیثیتِ قوم، ہم بھی پاکستان کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل کرلیں۔افغانستان اور عراق میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر، زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…