جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

قطرکو اب تک کا سب سے بڑا جھٹکا،بڑا نقصان ہوگیا

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)تین خلیجی ملکوں اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد دوحہ کو غیر معمولی سیاسی تنہائی اور نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دیگر شعبوں کی طرح قطر کی سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطری حکومت کے سرکاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ قطرآنے والے نصف سیاحوں کا تعلق خلیجی ریاستوں سے ہے۔

بائیکاٹ تحریک کے بعد خلیجی ممالک سے سیاحوں کی آمد ورفت مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اجمالی طور پر گذشتہ برس دوحہ کی سیر کوآنے والے خلیجی سیاحوں میں ایک تہائی سیاحوں کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قطر کو سیاحت کے میدان میں اپنے گاہکوں کی کس قدر کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی طرف سے قطر آمد کا سلسلہ مکمل طور پر ٹھپ ہے۔سرکاری بیانات کے مطابق گذشتہ برس مجموعی طور پر 2.91 ملین سیاح قطر آئے۔ ان میں 1.4 فی صد کا تعلق خلیجی ملکوں سے تھا جو کہ کل سیاحوں کا قریبا نصف ہے۔ سال 2016ء میں اس سے پچھلے سال کی نسبت سیاحوں کی آمد میں 8.5 فی صد اضافہ بھی ہوا۔گذشتہ برس کے نو ماہ کے دوران 7 لاکھ 40 ہزار سعودی باشندے سیاحت کے لیے قطر آئے، جب کہ پورے سال میں 9 لاکھ سعودیوں نے دوحہ کی سیر کی۔قطر سیر وسیاحت کے لئے آنے والے یورپی باشندوں میں کافی پیچھے ہے۔ گذشتہ برس یورپ سے 14.4 فی صد زائرین قطری اور دیگر فضائی کمپنیوں کے ذریعے دوحہ آئے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ چند خلیجی ملکوں کے بائیکاٹ کے نتیجے میں قطری سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے اور سیاحوں کی آمد قریبا پچاس فی صد کم ہو گئی ہے۔ اگر سفارتی بحران برقرار رہتا ہے تو اگلے چند دنوں میں قطری سیاحت میں 70 سے 80 فی صد کمی آ سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…