لندن(آئی این پی)یورپ میں گزشتہ ایک برس کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں 118 افراد ہلاک اور 507 زخمی ہوئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دہشتگردی کی پے در پے کارروائیوں نے یورپ کو ہلا کر رکھ دیا، 22 مارچ 2016 کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے ہوائی اڈے اور میٹرو ٹرین سٹیشن میں دھماکے ہوئے،ان دھماکوں میں 18 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہوئے۔14 جولائی 2016 کو فرانس کے شہر نیس میں
قومی دن کی تقریبات کے دوران دہشتگرد نے ہجوم پر ٹرک چڑھا دیا جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ۔18جولائی 2016 کوجرمن شہر فورٹسبرگ میں ٹرین میں سوار حملہ آور نے چھریوں کے وار کر کے 4 مسافروں کو زخمی کر دیا۔25 جولائی 2016 کو جرمنی میں ہونیوالی موسیقی کی تقریب میں دھماکے میں 15 افراد زخمی ہوئے ۔19 دسمبر 2016 کو جرمن دارالحکومت برلن میں ڈرائیور نے ٹرک شہریوں پر چڑھا دیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 48 زخمی ہوئے ۔22 مارچ 2017 میں لندن میں ایک حملہ آور نے برطانوی پارلیمان کے باہر ویسٹ منسٹر پل پر لوگوں کے اوپر گاڑی چڑھا دی ، جس میں 4 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔حملہ اس وقت ہوا جب برطانوی وزیراعظم تھریسا مے پارلیمنٹ میں موجود تھیں۔ جبکہ مانچسٹر کنسرٹ میں داعش کی جانب سے خودکش بم دھماکے کے بعد خطرے کی سطح بلند کرکے شدید ترین کردی گئی جبکہ برطانوی حکومت نے مزید دہشت گرد حملوں کی روک تھام کرنے کیلیے آپریشن ٹیمپرر شروع کردیا ،برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ مانچسٹرحملے کے بعد برطانیہ میں کسی بھی وقت اگلا حملہ ہوسکتا ہے جبکہ یہی خدشہ مدنظر رکھتے ہوئے وہاں خطرے کی سطح بلند کی گئی ہے جس کے تحت تمام اہم عمارتوں کی نگرانی کے لیے فوج تعینات کی جارہی ہے۔