واشنگٹن (آئی این پی)امریکا کے سابق وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں یورپ کو مزید دہشت گردانہ حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مانچسٹر حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام اور عراق میں داعش کی شکست کے نتیجے میں یہ جنگجو بین الاقوامی سطح پر اپنے حملوں میں تیزی لے آئیں گے۔ جارج بش اور باراک اوباما کے دور میں وزیر دفاع کے منصب
پر فائز رہنے والے گیٹس نے واشنگٹن کانفرنس میں مزید کہا کہ یہ جہادی اپنی حکمت عملی بدلیں گے، جس کے لیے عالمی برادری کو تیار رہنا چاہیے۔واضح رہے کہ بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی خاتون بابا وانگا کے ماننے والے دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں جو بھی پیش گوئیاں کی ہیں وہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پوری ہو رہی ہیں۔ غیر ملکی میڈیا میں ان کی ایک پیش گوئی پر بحث کی جا رہی ہے جس کے مطابق 2016ء میں یورپ کو بہت بڑے نقصان کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ بابا وانگا کا انتقال 1996ء میں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی وہ 2001ء4 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے، 2004ء میں سونامی، سیاہ فام کے امریکی صدر بننے اور 2010ء4 میں عرب دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کے سلسلے ’عرببہار‘ کی پیشین گوئی کر چکی تھیں۔ بابا وانگا کے مطابق 2016ء میں براعظم یورپ کے ملکوں کو مسلمان عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا جن کے نتیجے میں یورپ کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔بابا وانگا نے سوویت یونین ٹوٹنے، چرنوبل کے حادثے، سٹالن کی تاریخ وفات اور روسی آبدوز کرسک کی تباہی بھی پیش گوئیاں بھی کیں جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔ 1989ء میں بابا وانگا نے کہا تھا کہ امریکی لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہوں گے جب ان پر دو آہنی پرندے حملہ کریں گے اور ہر طرف دہشت کا راج ہوگا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پیشگوئی نائن الیون کے بارے میں کی گئی تھی۔