ٹوکیو(آئی این پی) بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شامل جاپان کے حکومتی نمائندے توشی ہائرو نکائی نے چینی صدر سے ملاقات کے دوران کہا کہ جاپان چین کی جانب سے دئیے گئے ترقیاتی منصوبوں میں شمولیت کا خواہاں ہے، لیکن جاپان پہلے چین کے ساتھ چند متنازعہ معاملات کو حل کرنا چاہتا ہے، جاپان اور چین کو آپس میں تعاون کی ضرورت ہے،چینی صدر کا کہنا ہے کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کی توثیق کرنے پر جاپان کا شکریہ ادا کرتا ہے
اور اس فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے تعاون بارے خوش آمدید کہتاہے،معروف چینی اخبار چائنا ڈیلی کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں جاپانی حکومتی وفد کے سربراہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل توشی ہائرو نکائی نے چینی صدر سے مالاقات کے دوران کہا کہ جاپان چین کی جانب سے دئیے گئے ترقیاقیاتی منصوبوں میں شمولیت کا خواہاں ہے۔ لیکن جاپان پہلے چین کے ساتھ چند متنازعہ معاملات کو حل کرنا چاہتا ہے۔جاپان اور چین کو اپس میں تعاون کی ضرورت ہے،چینی صدر کا کہنا ہے کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کی توثیق کرنے پر جاپان کا شکریہ ادا کرتا ہے اور اس فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے تعاون بارے خوش آمدید کہتاہے۔جاپانی وفد کے سربراہ نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کے نئے وزیر اعظم کے بعد جاپان میں چین بارے خیالات میں مسلسل اور تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔جاپان پہلے چین کے بیلٹ اور روڈ انیشی ایٹو میں ملوث کرنے کے لئے ہچکچاہٹ کا شکار تھا لیکن حال ہی میں جاپان نے وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ گلوبل ٹائمز کے مطابق جاپان کے ایک سابق وزیر نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ امن اور خوش حالی کا منصوبہ ہے جاپان کو اس سے الگ نہیں رہنا چاہئیے۔جاپان کو اس وقت سنگین سماجی و اقتصادی مسائل کا سامنا ہے اگر جاپان اس منصوبہ میں شریک ہوتا ہے تو اسے ایک وسیع مارکیٹ دستیاب ہو گی