برلن(این این آئی)جرمن چانسلر انجلا میرکل نے کہاہے کہ افغانستان میں موجود جرمن فوجیوں کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔جرمنی کے ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے یہ بات امریکا کی جانب سے افغانستان میں افواج کی تعداد میں اضافہ سے متعلق اطلاعات کے بعد کہی ۔ برلن میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ جرمنی شمالی افغانستان میں نیٹو کے فوجی تربیتی ٹریننگ مشن میں تو شامل رہے گا
لیکن وہاں موجود جرمن فوجیوں کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ برلن حکومت اس حوالے سے نیٹو کی تجزیاتی رپورٹ اور درخواست کا انتظار کرے گی اور یہ کہ جرمنی جنگی مشن میں حصہ لینے کے لیے پہلا ملک نہیں بنے گا۔ نیٹو کے سربراہ کے مطابق افغانستان میں نیٹو فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں کر لیا جائے گا۔جبکہ امریکہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھانے کے باوجود ملک میں سکیورٹی کی صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی نیشنل انیٹلی جنس کے ڈائریکٹر ڈین کوٹس نے ملکی سینیٹ کو ایک سماعت کے دوران بتایا کہ سن دو ہزار اٹھارہ کے دوران افغانستان میں سیاسی اور سلامتی کی صورتحال مزید ابتر ہو سکتی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق افغان فورسز کئی علاقوں میں پسپا ہو رہی ہیں جبکہ افغانستان کا صرف ستاون فیصد علاقہ حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ یہ بیان ایک اسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں واشنگٹن کے مزید فوجیوں کی تعیناتی پر غور کر رہی ہے۔