جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

شام میں کیمائی حملے کے بعد معصوم بچوں کی کیا حالت تھی ؟

datetime 12  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ادلب(این این آئی)شام کے شہر ادلب کے علاقے خان شیخون میں ایک ماہ اور چند روز قبل بشار الاسد کی فوج نے نہتے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا تو پوری دنیا میں اس وحشیانہ کارروائی کے المناک مناظر دیکھے گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی وی نے خان شیخون میں کیمیائی حملے سے متاثر ہونے والے بچوں کی نئی تصاویر نشرکی ہیں۔

ان تصاویر میں کیمیائی حملے کا نشانہ بننے والے بچوں کو ہانپتے زندگی اور موت کی کشمکش میں دکھایا گیا ہے۔خان شیخون میں رہنے والے ان بد قسمت افراد پر ڈھائی جانے والی قیامت پر پتھر دل بھی موم ہوجاتے ہیں۔ اس ننگی جارحیت کا دکھ ان ماؤں سے پوچھا جائے جن کے ننھے منھے لخت ہائے جگر انتہائی المناک اور کربناک انداز میں بشارالاسد کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے۔چار اپریل 2017ء کو خان شیخون میں ڈھائی جانے والی قیامت سے متاثرہ بعض بچوں کی تصاویر فوٹو گرافر آدم حسین نے اپنے کیمرے میں محفوظ کیں۔ دل ان مناظر کو دیکھنے کی تاب رکھتا ہے اور نہ ہی آنکھیں ان کی صداقت پر یقین کرتی ہیں۔ مگر یہ کھلی حقیقت ہے کہ کیمیائی حملے میں بچوں اور بڑوں سب کو ایک ایسی المناک مصیبت سے دوچار کیا کہ جس کے نتیجے میں ان کی موت بھی انتہائی تکلیف دہ ہوگئی تھی۔ بچوں کے فریادی چہرے، ٹرکوں میں لڑکھڑاتے بیسیوں ننھے منھے جسم، سانس کے اکھڑنے سے لڑتے، موت سے مزاحم اور زندگی کو ترستے دکھائی دیتے۔بشار الاسد کی فوج کی طرف سے نہتے شہریوں پر جب کیمیائی حملہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں سانس لینا دشوار ہوگیا۔ ایک امدادی کارکن نے بتایا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں مقامی آبادی میں تشنج اور سانس کی غیرمعمولی تکالیف شروع ہوئیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے لوگ نڈھال ہوتے اور تڑپتے ہوئے جان دے دیتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…