جمعہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2024 

شام میں کیمائی حملے کے بعد معصوم بچوں کی کیا حالت تھی ؟

datetime 12  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ادلب(این این آئی)شام کے شہر ادلب کے علاقے خان شیخون میں ایک ماہ اور چند روز قبل بشار الاسد کی فوج نے نہتے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا تو پوری دنیا میں اس وحشیانہ کارروائی کے المناک مناظر دیکھے گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی وی نے خان شیخون میں کیمیائی حملے سے متاثر ہونے والے بچوں کی نئی تصاویر نشرکی ہیں۔

ان تصاویر میں کیمیائی حملے کا نشانہ بننے والے بچوں کو ہانپتے زندگی اور موت کی کشمکش میں دکھایا گیا ہے۔خان شیخون میں رہنے والے ان بد قسمت افراد پر ڈھائی جانے والی قیامت پر پتھر دل بھی موم ہوجاتے ہیں۔ اس ننگی جارحیت کا دکھ ان ماؤں سے پوچھا جائے جن کے ننھے منھے لخت ہائے جگر انتہائی المناک اور کربناک انداز میں بشارالاسد کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے۔چار اپریل 2017ء کو خان شیخون میں ڈھائی جانے والی قیامت سے متاثرہ بعض بچوں کی تصاویر فوٹو گرافر آدم حسین نے اپنے کیمرے میں محفوظ کیں۔ دل ان مناظر کو دیکھنے کی تاب رکھتا ہے اور نہ ہی آنکھیں ان کی صداقت پر یقین کرتی ہیں۔ مگر یہ کھلی حقیقت ہے کہ کیمیائی حملے میں بچوں اور بڑوں سب کو ایک ایسی المناک مصیبت سے دوچار کیا کہ جس کے نتیجے میں ان کی موت بھی انتہائی تکلیف دہ ہوگئی تھی۔ بچوں کے فریادی چہرے، ٹرکوں میں لڑکھڑاتے بیسیوں ننھے منھے جسم، سانس کے اکھڑنے سے لڑتے، موت سے مزاحم اور زندگی کو ترستے دکھائی دیتے۔بشار الاسد کی فوج کی طرف سے نہتے شہریوں پر جب کیمیائی حملہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں سانس لینا دشوار ہوگیا۔ ایک امدادی کارکن نے بتایا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں مقامی آبادی میں تشنج اور سانس کی غیرمعمولی تکالیف شروع ہوئیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے لوگ نڈھال ہوتے اور تڑپتے ہوئے جان دے دیتے۔

موضوعات:



کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…