اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سوویت یونین کا حصہ جمہوریہ ایسٹونیا کے یوری ریٹس صرف 38 سال کی عمر میں وزیر اعظم بنے۔ بیلجیم کے چارلس مچی نے بھی 38 سال کی عمر میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ شمالی کوریا کے حکمران 34 سالہ کم جونگ اُ کچھ زیادہ مقبول رہنما نہ سہی لیکن وہ اس وقت دنیا کے دوسرے کم عمر ترین سربراہ ہیں۔
اس وقت دنیا کی کم عمر ترین سربراہِ مملکت کا سہرہ ایک بے حد چھوٹے ملک سان مرینو کی حکمران وینیسا ڈی امبروسیو کے سر سجا ہے کیونکہ ان کی عمر صرف 29 سال ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم 43 سال کی عمر میں ہر دلعزیز رہنما بن چکے ہیں۔ اگر اس فہرست میں غیر منتخب شدہ بادشاہوں کو بھی شامل کیا جائے تو پھر بھوٹان کے شاہ جگما کھیسر نمگائے وانگ چک بھی اس کا حصہ بن جائیں گے، جن کی عمر 37 برس ہے۔ ایک اور شاہی حکمران 36 سالہ شیخ تمیم ہیں جنھوں نے اپنے والد سے قطر کی امارت سنبھالی۔