تہران/اسلام آباد (آئی این پی) ایران نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کیلئے اقداما ت کرے، افغانیوں کی جانب سے براستہ پاکستان منشیات کی سمگلنگ اور غیر قانونی کراسنگ جارہی ہے،ایرانی بارڈر گارز کی ہلاکت کے واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ نہیں ہے، بلکہ دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں ۔جتنی جلد ی ممکن ہوسکے
سیکورٹی واقتصادی اور سرحدی امور پر تعاون کے حوالے سے کانفرنس منعقد کرنے کیلئے تیار ہیں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہیے۔پیر کو ایران کے ’’پریس ٹی وی ‘‘کے مطابق ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی نے پاکستانی ہم منصب چوہدری نثار علی خان کو ٹیلی فون کیا اور پاک ایران سرحد پر سیکورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔ ایرانی وزیرداخلہ نے کہاکہ ایران میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کیلئے اقداما ت کئے جائیں، افغانیوں کی جانب سے براستہ پاکستان منشیات کی سمگلنگ اور غیر قانونی کراسنگ بھی کی جارہی ہے ۔ایرانی وزیر داخلہ نے جنوب مشرقی سرحد رپر مسلح افراد کے ہاتھوں ایرانی سرحدی محافظوں کی ہلاکت کے حوالے سے کہاکہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ نہیں ہے ۔ایرانی وزیر داخلہ نے چوہدری نثار کو تہران کے دورے کی دعوت بھی دی اورکہاکہ ہم جتنی جلد ی ممکن ہوسکے سیکورٹی واقتصادی اور سرحدی امور پر تعاون کے حوالے سے ایک کانفرنس منعقد کرنے کیلئے تیار ہیں۔فاضلی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون اور اقتصادی تعلقات کو بھی بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ سرحدی علاقوں میں اقتصادی تعاون سے مشترکہ سرحدوں کے ساتھ ساتھ پائیدار سیکورٹی قائم کرسکتے ہیں۔
چوہدری نثار نے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ معاہدوں پر عمل درآمد کی یقینی دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے انھیں ان معاہدوں پر عمل درآمد کا کام سونپا ہے ۔