کابل(آئی این پی) نہ تو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور نہ ہی افغانستان ایسا کوئی ارادہ رکھتا ہے، استحکام کیلئے پاکستان کی مدد چاہتے ہیں، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان سے جنگ کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت ملک میں پاکستان مخالف طالبان کے خلاف کارروائی کررہی ہے اور پاکستان کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔ پاکستان مخالف طالبان کے خلاف کارروائی کررہی ہے
کابل میں پاکستانی صحافیوں کے وفد سے بات چیت کے دوران عبداللہ عبداللہ نے دونوں ممالک میں اعتماد کے فقدان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان، پاکستان سے جنگ کا خواہشمند نہیں بلکہ استحکام کے لیے پاکستان کی مدد کا طالب ہے۔انھوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو حقیقت جبکہ اس کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔اس موقع پر افغان چیف ایگزیکٹو نے پاکستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کا اعتراف بھی کیا لیکن ساتھ ہی افغانستان مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کردیا۔عبداللہ عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ افغانستان اچھے اور برے طالبان کی کوئی تمیز نہیں کرتا۔افغان چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے افغان طالبان کو بات چیت پر آمادہ کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگا گیا تھا تاہم وہ اپنا وعدہ وفا کرنے میں ناکا م رہا۔ افغان چیف ایگزیکٹو نے پاکستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کا اعتراف بھی کیا لیکن ساتھ ہی افغانستان مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کردیا۔عبداللہ عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ افغانستان اچھے اور برے طالبان کی کوئی تمیز نہیں کرتا۔افغان چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے افغان طالبان کو بات چیت پاکستان کی طرف سے افغان طالبان کو بات چیت پر آمادہ کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگا گیا تھا تاہم وہ اپنا وعدہ وفا کرنے میں ناکا م رہا۔