ماسکو/واشنگٹن (آئی این پی ) چین کے ملکی ساختہ جمبو جیٹ مسافر بردار طیارے سی 919نے گذشتہ روز اپنی پہلی عوامی پرواز کا تجربہ مکمل کر لیا اور اس طرح چین کی شہری ہوابازی کی صنعت کی ترقی میں ایک سنگ میل قائم کر دیا ہے، کامیاب پرواز چین کی عالمی ہوابازی مارکیٹ میں داخلہ کا اشارہ ہے اور اس نے ملک کو کم لاگت کی اشیاء کی تیار سے جدید ٹیکنالوجی والی اشیاء کی تیاری کی طرف منتقلی کے مزید قریب کر دیا ہے ۔
ہوابازی کے ماہرین نے چین کی ہوابازی کی صنعت کی زبردست پیداواری رفتار کو سراہا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے صحیح سمت میں اہم قدم اٹھایا گیا ہے، روس کے ہوابازی انجنیئر اور ہوابازی کے تاریخ دان نکلولے یاکوبو وچ نے کہا کہ اس ایونٹ کا خیرمقدم ہی کیا جا سکتا ہے ، یہ اس امر کا مظہر ہے کہ چین کی ہوابازی کی صنعت رفتار پکڑرہی ہے اور نئی سطح کو چھورہی ہے ، دو انجنوں والا سی 919جمبوجیٹ مسافر بردار طیارہ چین کی کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن نے بنایا ہے اس کی معیاری رینج 4075کلومیٹر ہے، تنگ جسمامت والا یہ جیٹ طیارہ جدید ایئر بس 120اور بوئنگ کے 737طیاروں کی نئی قسم کا مقابلہ کرسکتاہے، سیٹل میں ایروسپیس و ڈیفنس مارکیٹ اینالائسز برائے ایئر لن سائٹ ریسرچ کے ڈائریکٹر مائیکل مرلوزیو ایجاد میں تیزی لانے میں چینی حکومت کی طرف سے کی جانیوالی کوششوں سے بے حد متاثرہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت مجموعی سی او ایم اے سی اور چینی ایئروسپیس صنعت جس نے مجھے حقیقی طورپر متاثرکیا ہے کہ وہ یہ ہے کہ ہمارے پاس یورپ اور شمالی امریکہ میں ہر دس سے پندرہ سال میں روایتی ایروپلیس سائیکلز ہیں ، ہوابازی کے اس ماہر کا کہنا ہے کہ دو باتیں سمجھنے والی ہیں ، پہلی ایجاد میں تیزی لانے اور ایجاد و پروگرام کو انتہائی تیزی سے آگے بڑھانے کے لئے چینی حکومت کا کردار ہے ،
دوسرا سی او ایم اے سی کی شمالی امریکہ میں سائیکل کی طر ح تیزی سے ایجاد کی طرف پیش قدمی کرنے اور شیک اپ کرنے کی صلاحیت ہے ۔مرلوزیو نے سی 919تیار کرنیوالی شنگھائی میں قائم سی او ایم اے سی کی مستقبل کی ترقی میں اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں 2030ء ، 2035 تک سی او ایم اے سی ایئر بس اور بوئنگ کے نئے طیاروں کے ساتھ مسابقت کرنے کے لئے انتہائی نمایاں کارنامہ انجام دے گی تا ہم کامیاب آزمائشی پرواز کے باوجود سی 919کو مارکیٹ میں آنے میں کافی وقت لگے گا ۔