بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے پاکستان او ربھارت کے درمیان اہم ترین مسئلہ کشمیرپرثالث کاکرداراداکرنےکی خبروں کی تردیدکردی ہے اورایسی خبروں کوبے بنیادقراردیاہے کہ پاکستان ا وربھارت کے درمیان چین ثالثی کاکرداراداکرنے پرتیارہے ۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شائوانگ نے کہاکہ مسئلہ کشمیردونوں ممالک کے درمیان کئی دھائیوں سے چلارآرہاہے اوریہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ ایک تاریخی مسئلہ ہے
اوردونوں ممالک اس مسئلے کوخود ہی مذاکرات کے ذریعے حل کریں چین اس میں کوئی کردارادانہیں کرےگا۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شاؤ انگ کہاکہ چین 50ملین ڈالرزکی سرمایہ کاری کے بائوجود مسئلہ کشمیرکے حل میں کوئی کردارادانہیں کرے گا۔انہوں نے کہاکہ چین کامسئلہ کشمیرپردوٹوک موقف ہے کہ یہ مسئل دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے حل کریں ۔انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کامسئلہ کشمیرسے کوئی تعلق نہیں ہے اورنہ ہی مسئلہ اس بڑے منصوبے پراثراندازہوگا۔انہوں نے کہاجنوبی ایشیامیں امن کےلئے دونوں دونوں ممالک کشمیرسمیت تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کےذریعے حل کریں ۔جینگ شاؤ انگ نے کہاکہ چین پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے کر داراداکرتارہے گا۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ چین شاہراہ ریشم کے ذریعے خطے میں بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کررہاہے اوراس وجہ سے وہ خطے کے مسائل حل کرنے میں بھی مصروف ہے تاہم مسئلہ کشمیرپرچین کوئی کردارادانہیں کرے گا۔یاررہے کہ گزشتہ دنوں ایک مضمون میں انکشاف ہواتھاکہ چین بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیرپرثالثی مستردکرنے کے بائوجود اس مسئلہ کوحل کرنے کےلئے کرداراداکرے گاکیونکہ چین نے شاہراہ ریشم پربھاری سرمایہ کاری کررکھی ہے اوروہ خطے کے مسائل حل کرنے میں بھی مصروف ہے ۔
اسی مضمون میں واضح طورپرلکھاگیاتھاچین نے بھاری سرمایہ کاری کررکھی ہے اوراس میں وہ کسی صورت غفلت کامرتکب نہیں ہوگااورچین اپنی سرمایہ کاری کومحفوظ کرنے کےلئے بھارت اورپاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیرحل کرانے کےلئے کوششیں کررہاہے تاہم اب چینی وزارت خارجہ نے اسکی پرزورتردیدکردی ہے کہ مسئلہ کشمیردوممالک کے د رمیان ایک تاریخی مسئلہ ہے اورپاکستان اوربھارت خودہی مذاکرات کے ذ ریعے یہ مسئلہ حل کریں ۔