نیو یارک(آئی این پی) پینٹاگون نے طالبان کے خلاف جنگ میں افغان فوج اور پولیس یونٹوں کی مزید ٹریننگ کے لیے 3000 سے 5000 اضافی فوجیوں کو افغانستان بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔ افغان فوج اور پولیس پاکستانی سرحد کے ساتھ آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ کے عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے خصوصی آپریشن فورسز کے غیر متعین یونٹوں کی بھی مدد کر رہی ہیں۔
ایک سینئر افغان دفاعی اہلکار نے ملٹری ٹائمز کو بتایا کہ نیٹو ملک میں 13000 فوجیوں کی تعیناتی پر غور کر رہی ہے۔فروری میں، افغانستان میں امریکہ کے اعلی کمانڈر، جنرل جان نکلسن، نے کانگریس کو بتایا کہ افغانستان میں علاقائی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے پیش نظر ہزاروں فوجیوں کی تعیناتی کی ضرورت ہے۔ ان طاقتوں کی مداخلت میں افغان حکومت کے لیے ملک میں دہشت گردی اور تشدد کے واقعات کو روکنے میں دشواری ہو رہی ہے۔امریکی تاریخ میں سب سے طویل افغانستان میں جاری جنگ کو فروری میں نکلسن نے ایک تعطل سے عبارت دیا تھا۔ صورت حال، تاہم، ایک تعطل سے دور ہے۔انسٹی ٹیوٹ آف وار کے فروری میں جاری تازہ ترین مطالعے کے مطابق افغانستان میں صورت حال کافی بدتر ہو رہی ہے. افغانستان کی تعمیر نو کے خصوصی انسپکٹر جنرل کے مطابق ملک کے 400 اضلاع میں سے تقریبا 171 طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔افغانستان میں امریکہ کے اعلی کمانڈر، جنرل جان نکلسن، نے کانگریس کو بتایا کہ افغانستان میں علاقائی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے پیش نظر ہزاروں فوجیوں کی تعیناتی کی ضرورت ہے۔ ان طاقتوں کی مداخلت میں افغان حکومت کے لیے ملک میں دہشت گردی اور تشدد کے واقعات کو روکنے میں دشواری ہو رہی ہے۔امریکی تاریخ میں سب سے طویل افغانستان میں جاری جنگ کو فروری میں نکلسن نے ایک تعطل سے عبارت دیا تھا۔