دبئی(آئی این پی )دبئی کے شیخ محمد بن راشدالمختوم نائب صدراوروزیراعظم متحدہ عرب امارات اور نے خواتین ملازمین کی چھٹیوں کیلئے نیا حکم نامہ جاری کردیا ،زچگی کے دوران خواتین کی چھٹیوں کا ، دورانیہ 90دن پر مشتمل ہوگا جس کا آغاز پیدائش کے وقت سے ہوگا۔ خواتین اپنی صحت کے اعتبار سے 30روزقبل بھی چھٹیاں لے سکتی ہیں۔ تاہم ان کا دورانیہ90دن سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔
خواتین دوران زچگی 90کے بجائے 120 دنوں پر مشتمل چھٹیاں بھی لیسکتی ہیں، تاہم ان اضافی 30دنوں کے دوران تنخواہ نہیں دی جائے گی۔حمل کے24ویں ہفتے اسقاط حمل کا شکارہونیوالی خاتون اپنی میڈیکل رپورٹس دکھا کر چھٹیاں لے سکتی ہے، جو کہ 60دنوں پرمشتمل ہوگیں۔جس خاتونکی یہاں معذور بچے کی پیدائش ہووہ ایک سال کی چھٹیاں لے سکتی ہے جس کوزیادہ سے زیادہ تین سال کے عرصے تک رینیوکروایا جاسکتا ہے۔تاہم اس کا اطلاق اعلی حکومتی عہدے دارکی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکتاہے۔کسی ادارے میں تمام خواتین ملازمین کے کل بچوں کی تعداد اگر20یا اس سے زیادہ ہوتو ان بچوں کی حفاظت کے لئے ایک نرسری بھی بنائی جائیگی۔ اس نرسری میں ملازم پیشہ خواتین کے چار سال یا اس سے کم عمر بچوں کوہی داخل کیا سکتا ہےجبکہ اس ایک روزقبل الشیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے افریقی عرب ملک الجزائر سے تعلق رکھنے والی ایک 17 سالہ طالبہ کے نام 10 لائبریریاں قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔حاکم دبئی کی طرف سے یہ اعلان الجزائری طالبہ فاطمہ گولام کے شوق مطالعہ اور حصول علم کے سفر کے دوران پیش آنے والی ناگہانی موت پراس کے ساتھ ہمدردی اور غم گساری کے طور پرکیا ہے۔فاطمہ گولام حاکم دبئی کی جانب سے شروع کیے گئے عرب ریڈرز چیلنج کے پروگرام میں شرکت کے لیے آ رہی تھیں کہ الجزائر کے دارالحکومت سے 1500 کلو میٹر دور البیض شہر میں ایک المناک ٹریفک حادثے میں اپنے ایک دوسرے ساتھی سمیت انتقال کرگئی۔ فاطمہ کی ناگہانی موت پر پورا الجزائر ہی نہیں بلکہ عرب دنیا بھی سوگوار ہے۔