صنعا (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی اتحاد کی فضائی بمباری کے خلاف احتجاج شروع ہوگیاہے ۔سعودی عرب کے ہمسایہ ملک یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پربمباری کےخلاف احتجاج کےلئے لوگ سڑکوں پرنکل آئے ۔اس احتجاج میں شرکاکی تعدادکودیکھ پرعالمی میڈیابھی حیران رہ گیا۔ایک معروف ویب سائیٹ آرٹی کی رپور ٹ کے مطابق یمن کے دارلخلافے صنعامیں جنگ کے دوسال مکمل ہونے پر حوثی تحریک اور سابق صدر علی
عبداللہ صالح کے لاکھوں حامیوں نے سعودی بمباری کے خلاف احتجاج کیا۔ سعودی اتحاد کی نے یمن پربمباری کاسلسلہ دوسال قبل 2015میں شروع کیاتھا جوکہ ابھی تک جاری ہے جس کی وجہ سے یمن کی معیشت تباہ ہوکرر ہ گئی ہے ادھراقوام متحدہ نے بھی وارننگ جاری کی ہے کہ جنگ کی وجہ سے قحط سالی کی صو رتحال کاسامناہے اوریمن میں 70لاکھ سے زائد لوگ غذائی کمی کاشکارہیں اوراب تک اس جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد بھی 10ہزارسے زائدجبکہ زخمیوں کی تعداد 50ہزارتک بتائی جارہی ہے ۔یمن پرسعودی فضائیہ کی بمباری کے خلاف اب یمن کی عوا م میں غصے کی لہرمیں اضافہ ہوتاجارہاہے جس کامظاہرہ یمن کے دارالحکومت صنعامیں سعود ی عرب کےخلاف مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد سے ظاہرہوتاہے ۔ سعودی اتحاد کی نے یمن پربمباری کاسلسلہ دوسال قبل 2015میں شروع کیاتھا جوکہ ابھی تک جاری ہے جس کی وجہ سے یمن کی معیشت تباہ ہوکرر ہ گئی ہے ادھراقوام متحدہ نے بھی وارننگ جاری کی ہے کہ جنگ کی وجہ سے قحط سالی کی صو رتحال کاسامناہے اوریمن میں 70لاکھ سے زائد لوگ غذائی کمی کاشکارہیں اوراب تک اس جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد بھی 10ہزارسے زائدجبکہ زخمیوں کی تعداد 50ہزارتک بتائی جارہی ہے ۔۔یمن کے عوام نے ا قوام متحدہ سے مطالبہ کیاہے کہ سعودی فضائیہ کی اس بمباری کوروکنے کےلئے اقدامات کئے جائیں ۔