ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستانی ضلع گجرات کے لوگ یورپ کیوں جاتے ہیں؟معروف غیرملکی جریدے کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 27  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے ضلع گجرات کے لاکھوں لوگ علاقے میں صنعتوں کی کمی اورروزگارکے مواقع کم ہونے کی وجہ سے غیرقانونی طریقے استعمال کرکے بھی کئی یورپی ممالک میں جانے پرمجبورہیں ۔پاکستانی ضلع گجرات کے لوگ یورپ کیوں جانا چاہتے ہیں؟کے عنوان سے ایک جرمن جریدے ڈی ڈبلیونے ایک رپورٹ شائع کی ہے اوراس رپورٹ کے مطابق ناروے اورجرمنی سمیت کئی یورپی ممالک میں سب سے

زیادہ پاکستانی گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اوربرطانیہ میں بھی گجرات کے لوگوں کی تعداد بھی زیادہ ہے ۔رپورٹ کے مطابق یہ لوگ یورپ جانے کےلئے کئی پرخطرراستے اورطریقے اختیارکرتے ہیں اورگجرات کے زیادہ لوگ یورپ میں ہونے کی وجہ سے گجرات کے علاقے کھاریاں کومنی یورپ بھی کہاجاتاہے جبکہ گجرات کی دوسری تحصیلو ںکے لوگ بھی یورپ میں بڑی تعدادمیں آبادہیں ۔ماہرین کے مطابق گجرات میں روزگارکے کم مواقع اورصنعتی زونزنہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگ یورپ جانے کوترجیح دیتے ہیں اوراس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ گجرات کے لوگوں کی یورپ اوربرطانیہ میں اب بہت زیادہ تعداد آبادہے جس کی وجہ سے وہ اب اپنے قریبی رشتہ داروں اوردوستوں کوقانونی طریقے بھی بلارہے ہیں ۔گجرات میں عوام کابڑاذریعہ معاش کھیتی باڑی ہے اور زیادہ زمینیں بارانی ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کاگزربسرمشکل ہوتاہے اورسرکاری ملازمتیں بھی بہت کم ملتی ہیں جس کی وجہ سے گجرات کے عوام کے پاس اچھی زندگی گزارنے کاخواب صرف یورپ جانے میں پوراہوسکتاہے اوراس خواب کوپوراکرنے کی کوشش میں یہ لوگ کئی پریشانیاں بھی برداشت کرتے ہیں ۔اسی طرح گجرات کے جولوگ یورپ اوربرطانیہ جاکرسیٹل ہوچکے ہیں ان کامعیارزندگی دیکھ کرگجرات میں رہائش پذیرافراد میں مزید یہ خواہش جنم لیتی ہے کہ وہ بھی یورپ جائیں اس وجہ سے

گجرات کے لوگوں کی تعداد یورپ میں بہت زیادہ ہے ۔گجرات کے لوگوں کے یورپ جانے کے رجحان کی وجہ سے کئی انسانی سمگلرزبھی اپناکام جاری رکھے ہوئے ہیں جوان لوگوں کویونان کے راستے یورپ جانے کاچکردے کرلوٹ بھی لیتے ہیں اورکئی تویونان پہنچادیتے ہیں اوروہاں جاکرکئی لوگ گرفتاربھی ہوتے ہیں اوران لوگوں کواپنی جمع پونجی لوٹوانےکے بائوجود یورپ جانانصیب نہیں ہوتااوروہ مزید پریشانیوں کاشکارہوجاتے ہیں ۔یور پ میں رہنے کی وجہ سے ان کے کئی خاندانی مسائل بھی ہیں جن میں بچیوں کی شادیاں ایک بہت بڑامسئلہ بناہواہے ۔ماہرین نے رائے دی ہے کہ گجرات کے عوام کے یورپ اوربرطانیہ جانے کے رجحان کوکم کرنے کےلئے حکومت کواقدامات کرناہونگے تاہم ان لوگوں کے یورپ میں ہونے کی وجہ سے پاکستان کوزرمبادلہ ملتاہے جوکہ ملکی معیشت کے لئے بہت اہمیت رکھتاہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…