نیویارک(آئی این پی)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام میں نئی پابندیاں عائد کرنے سے متعلق قرارداد روس اور چین نے ویٹو کردی۔اس قرارداد کا مسودہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے تیار کیا تھا۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں 9 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 3 ممالک بولیویا، چین اور روس نے اس کی مخالفت کی ہے
۔ 3 غیر مستقل رکن ممالک ایتھوپیا، قازقستان اور مصر رائے شماری کے وقت اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ مغربی ممالک نے یہ قرارداد اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی ادارے کی مشترکہ تحقیقات کے بعد پیش کی تھی۔واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے اس کے حق میں 9 ووٹ اور ویٹو کا نہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔ یہ ساتواں موقع ہے جب شام کے سب سے قریبی فوجی اتحادی روس نے اس کے حق میں اپنی ویٹو پاور استعمال کی ہے۔ سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے اس کے حق میں 9 ووٹ اور ویٹو کا نہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔ یہ ساتواں موقع ہے جب شام کے سب سے قریبی فوجی اتحادی روس نے اس کے حق میں اپنی ویٹو پاور استعمال کی ہے۔ چین بھی شام مخالف قراردادوں پر 6 بار روس کا ساتھ دے چکا ہے۔اقوام متحدہ میں امریکا کی مندوب نکی ہیلے نے رائے شماری کے بعد کونسل کو بتایا کہ شام سے متعلق یہ قرارداد بالکل مناسب ہے لیکن یہ مایوس کن ہے جب ارکان اپنے ہی لوگوں کو مارنے والی دیگر رکن ریاستوں کے لیے بہانے تلاش کر رہے ہیں۔اگر یہ قرارداد منظور ہوجاتی تو فوجی کمانڈروں سمیت 11 شامی افراد اور 10 کمپنیاں اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہوجاتیں جن پر 2014 اور 2015 کے دوران کیمیائی حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔