کابل (این این آئی)افغانستان نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے کے لیے قانون سازی کر لی تاکہ اس بد ترین فعل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا یا جا سکے ۔خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد افغان حکام نے بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف قانون سازی کی ۔
بتا یا گیا کہ افغانستان میں سرداروں ،کمانڈروں ،سیاستدانوں اور دیگر اشرافیہ نے اپنی اتھارٹی کے سمبل کے طور پر بچوں کو رکھا ہوا ہوتا ہے ۔ان بچوں کو خواتین کا لباس پہنا یا جا تا ہے اور ان سے جنسی زیادتی کی جاتی ہے ،ان بچوں کو نجی محافل میں ڈانسروں کے طور پر نچا یا بھی جاتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق افغانستان میں مشہور کہاوت ہے ’’خواتین بچے پالنے اور چھوٹے لڑکے لطف اندوز ہونے کیلئے ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق افغان معاشرے میں صنفی علیحدگی اور خواتین کے ساتھ بہت کم تعلق کی وجہ سے اس طرح کی خرابیاں پیدا ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ لا قانونیت ،کرپشن ،محدود انصاف ،نا خواندگی ،غربت اور دہشت گردوں کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ گھمبیر روپ اختیار کر گیا ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں جنسی زیادتی اور خواتین کو ہراساں کرنے کے قوانین موجود ہیں لیکن بچوں کے ساتھ زیادتی کا قانون موجود نہیں تھا