لندن (آئی این پی)جاپان برطانیہ کے ایک تھنک ٹینک کو چین کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کیلئے دس ہزار پاؤنڈ ماہانہ ادا کررہا ہے ، یہ رقم برطانیہ کے نمایاں سیاستدانوں کو ادا کی جارہی ہے۔سنڈ ے ٹائمز میں شائع ہونیوالی ایک تفصیلی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لندن میں جاپانی سفارتخانے نے ایک رجسٹرڈ چیرٹی ہینری جیکسن سوسائٹی (ایچ جے ایس ) سے اس سلسلے میں معاہدہ کررکھا ہے تا کہ چین کیخلاف پروپیگنڈا کیا جا سکے ،
یہ معاہدہ چین اور برطانیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات میں رخنہ ڈالنے کیلئے کیا گیا ہے ، اس ہفتے کے اختتام تک برطانیہ کے سابق سیکرٹری خارجہ ملکولم رف کائنڈ نے تسلیم کیا کہ ایچ جے ایس 2005ء میں قائم ہوئی تھی نے ان سے رابطہ قائم کیا گیا تھا کہ وہ ان کے نام سے ڈیلی ٹیلیگراف میں ایک مضمون شائع کرنا چاہتے ہیں جس میں برطانیہ کے ہنکلے پوائنٹ سی ایٹمی پلانٹ میں چین کی شرکت کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ، مضمون کا عنوان تھا کہ’’ اگر ہم ہنکلے پوائنٹ سی ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو چین بحران میں کس طرح برطانیہ کی روشنیاں بند کرسکتا ہے‘‘ اور اس مضمون میں مختلف خدشات کا اظہار کیا گیا تھا کہ کوئی نہیں جانتا کہ چور دروازے سے کونسی ٹیکنالوجی اس ایٹمی پلانٹ کی تعمیر کیلئے استعمال کی جا رہی ہے ۔سنڈے ٹائمز کا کہنا ہے کہ چین کے ،خلاف جاپان کی خفیہ رابطہ مہم سے ظاہرہوتا ہے کہ جاپان کو چین پاکستان تعاون کے سنہری عشرہ کے بارے میں خدشات لاحق ہیں جب ایچ جے ایس سے شنہوا کے نمائندے نے انٹرویو کیلئے درخواست کی تو اس نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا