قاہرہ(این این آئی)مصرمیں ایک بد بخت نوجوان نے نماز فجر کے لیے وضو بنانے اور مسجد میں نماز ادا کرنے کا کہنے پر اپنی ماں کے گلے میں پھندا ڈال کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق بیٹے کے ہاتھوں ماں کے قتل کا یہ ہولناک واقعہ حل ہی میں سویز کے علاقے میں قائم السلام کالونی میں پیش آیا جب ایک خاتون نے اپنے 32 سالہ بیٹے کو نماز فجر کے لیے وضو کرنے اور
نماز کی تیاری کرنے کا کہا تو اس نے طیش میں آکر ماں پر تشدد کیا اور اس کے گلے میں پھندا ڈال کراسے قتل کر کے خود فرار ہوگیا۔ پولیس نے ماں کے قاتل شقی القلب شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس کا کہنا تھاکہ انہیں السلام کالونی سے ایک خاتون کے قتل کی اطلاع ملی تھی جس پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر مقتولہ کی لاش قبضے لے کراس کی تحقیقات شروع کیں۔مقتولہ کی دو بیٹیوں نے بتایا کہ ماں کو ان کے بھائی نے قتل کیا۔ دونوں بہنوں نے بتایا کہ ان کی والدہ نے بھائی سے نماز فجر کے لیے وضو کرنے کا کہا جس پر وہ سخت برہم ہوا۔ تاہم وہ وضو کر کے مسجد چلا گیا تھا۔ واپسی پر دونوں ماں بیٹے میں پھر تکرار شروع ہوگئی۔ ماں کے قتل میں ملوث ملزم جس کی شناخت محمد شرف الدین عبدالامام کے نام سے کی گئی ہے نے ماں کے گلے میں ریشمی چادر کا پھندا ڈالا اور اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 32 سالہ بدبخت بیٹے نے ماں کو لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا بھی نشانہ بنایا اوراس کے فوت ہونے تک تشدد کرتا رہا ہے۔حکام کے مطابق ماں کا قاتل ایک ہفتہ پیشتر ٹریفک حادثے میں زخمی ہوگیا تھا، اس حادثے کے بعد وہ گھر میں ماں اور بہنوں کے ساتھ معمولی معمولی باتوں پر جھگڑنے لگا تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔