ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعودی عرب سے فرار ہو کر مکہ مکرمہ پہنچنے والی خاتون کی درد بھری داستان جسے پڑھ کر آپ بھی آبدیدہ ہو جائیں گے

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں پولیس نے اپنی شیرخوار بچی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے میں ملوث شخص کو حراست میں لے کراس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حال ہی میں ویڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ ’یوٹیوب‘ پر ایک فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں ایک شخص کو کم سن بچی کو ایذا پہنچاتے دکھایا گیا تھا۔
بچی کی والدہ بھی سامنے آئی ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس نے سعودی شہری سے چار سال قبل شادی کی تھی مگر اس کا شوہر اور اس کے خاندان کے دیگر افراد اس شادی سے کلی طور پر راضی نہیں تھے۔ گھر میں شوہر اور دوسرے افراد کی طرف سے بھی لڑائی جھگڑے اور مار پیٹ روز کا معمول تھی جس پر اس نے تنگ آ کر گھرکے بجائے ہوٹلوں میں رہنا شروع کردیا تھا۔خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر کے دوسری عورتوں کے ساتھ بھی تعلقات تھے جس کے نتیجے میں ان دونوں میاں بیوی میں لڑائی رہتی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر نے شیر خوار بچی کا اس وقت گلہ گھونٹ کر قتل کرنے کی کوشش کی تھی جب بچی صرف تین ماہ کی تھی۔تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کی والدہ ناریمان نے بتایا کہ ایک سال قبل اس نے اپنے شوہر سے الگ اپنی رہائش گاہ کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ گھر کے دیگر افراد ان پر طلاق کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہے تھے۔ ایک سال تک ہم ہوٹلوں میں خوار ہوتے رہے۔ آخر کار وہ فرار ہوکر مکہ مکرمہ میں اپنے والدین کے گھر آگئی۔ اب شوہر نے اسے مزید تنگ کرنا شروع کردیا۔ شوہر بچی کو مجھ سے لینے کے لیے بار بار مطالبہ کرنے لگا۔ میں نے طلاق کی شرط پر بچی اس کے حوالے کرنے پرآمادگی ظاہر کی تو اس نے ایک کاغذ پر طلاق لکھ دی۔
مگر گھر سے نکلنے کے بعد اس نے میرے والد سے رابطہ کیا اور کہا کہ طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ اسے(شوہر) سے زبردستی طلاق لی گئی ہے۔ناریمان نے بتایا کہ بچی کی والد نے رجوع کامطالبہ کیا تو میں نے نکاح نامہ پیش کرنے کی شرط پر رضا مندی ظاہر کی تواس نے مجھے فوٹیج دکھائی جس میں بچی پر تشدد کیا جا رہا تھا۔ اس نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ یا تو تم رجوع کرو گی یا بچی کو قتل کردیا جائے گا۔
ادھر سعودی وزارت برائے سماجی بہبود کے ترجمان خالد ابا الخلیل کا کہنا تھاکہ انہوں نے تشدد کا شکار بچی کی والدہ سے ملاقات کے ساتھ ساتھ اس کے شوہر کو حراست میں لے لیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بچی پر تشدد کے واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…