تہران (آئی این پی)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے برطانیہ، امریکا اور مغرب کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مغرب پر ایران کو تقسیم کرنے کی سازشیں کرنیکا الزام عاید کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران میں اپنے حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ برطانوی حکومت ایران کو حصوں بخروں میں تقسیم کرنے کی سازشیں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کہتا ہے کہ متحدہ عراق اور متحدہ شام کا دور گذر چکا۔ وہ ایران کے بارے میں بھی یہی کچھ کہنا چاہتا مگر ایرانی قوم کی وجہ سے ایران کو تقسیم کرنے کی بات کھل کر کہنے کی ہمت نہیں ہو رہی ہے۔ سابق ایرانی بادشاہ رضا شاہ کی طرح مغرب ایران کوایرانستان بنانے کی سازشیں کررہا ہے مگر دشمن کو اس میں کامیابی نہیں ہوگی۔مبصرین کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر کی طرف سے برطانیہ پر تنقید ملک کے اندرونی مسائل بالخصوص سیاسی، اقتصادی اور سماجی مشکلات پر قابو پانے میں ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہیکہ پوری دنیا میں سوائے دہشت گرد گروپوں کے ایران کا کوئی دوست نہیں۔
کیونکہ ایرانی لیڈر دنیا کے ہرملک کو دشمن قرار دیتے ہیں۔ ایران کے دوست یمن کے حوثی اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ہے جو تہران کے توسیع پسندانہ عزائم کو آگے بڑھانے میں اس کی مدد کررہے ہیں۔سپریم لیڈر نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب سبکدوش ہونے والے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نئی امریکی انتظامیہ کو وصیت کررہے ہیں کہ وہ ایران کے معاملے میں تشدد کا راستہ اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ جان کیری کے دور میں بھی ایران پر پابندیاں برقرار رہیں اور وہ مزید ایران کا گھیرا مزید تنگ کرنا چاہتے ہیں۔