ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یمن جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،دہشت گردی، فرقہ واریت خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، سعودی شاہ شاہ سلمان

datetime 7  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

منامہ(آئی این پی) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو خطے کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت سب کا مشترکہ مسئلہ ہیںیمن جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے بغاوت کچلنے تک آپریشن جاری رکھیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیجی ریاست بحرین کی میزبانی میں 37 ویں خلیج سربراہ کانفرنس گزشتہ روز شروع ہوگئی ۔ کانفرنس سے خلیجی ریاستوں کے سربراہان خطاب کررہے ہیں۔ گذشتہ روز ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو خطے کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

انہوں نے خطے کے ممالک کی حفاظت اور دیر پا اقتصادی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ خطے کے ممالک ایک ہی جیسے حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ دہشت گردی اور فرقہ واریت سب کا مشترکہ مسئلہ ہیں۔ یمن کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ وہ اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے بغاوت کچلنے تک آپریشن جاری رکھیں گے۔شام کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خادم الحرمین الشریفین نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ شام کے تنازع کے پر امن اور سیاسی حل کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے۔قبل ازیں بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسی آل خلیفہ نے سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اقتصادی ترقی اور دہشت گردی کو شکست فاش دینے کے لیے عرب ممالک مل کر کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ خلیج سربراہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب خطے کے ممالک دہشت گردی سمیت کئی سنگین چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خلیج العرب 1 کے عنوان سے کی جانے والی فوجی مشقیں خلیج تعاون کونسل کے ممبر ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے فروغ کا اہم قدم ہیں۔ مشترکہ دفاعی پالیسی خطے کے تمام ممالک کی بنیادی ضرورت ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر کویت صباح الاحمد الجابر الصباح نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ علاقائی مسائل کے حل کے لیے عرب ممالک سے صلاح مشورہ ضرور کریں۔ خلیجی ممالک کو نظر انداز کرکے خطے کے مسائل حل نہیں کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک دہشت گردی کے سنگین چیلنج کا سامنا کررہے ہیں۔ دہشت گردی خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کو بھی خطے کی اقتصادی ابتری کی ایک اہم وجہ قرار دیا۔امیر کویت نے اپنی تقریر میں حوثی باغیوں کی جانب سے مکہ مکرمہ کی جانب میزائل حملے کی کوشش کی شدید مذمت کی۔منامہ میں جاری 37 ویں خلیج سربراہ کانفرنس اس اعتبار سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بھی شرکت کی ہے۔ مسز مے سوموارکو خصوصی دورے پر بحرین پہنچی تھیں۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…