جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

’’بھارت میں خون کی ہولی ‘‘ اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں کہ کہرام مچ گیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی /کانپور(آئی این پی ) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ٹرین کی ایک درجن سے زائد بوگیاں پٹڑی سے اترنے سے 100 افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہو گئے،بیشتر زخمیوںکی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوںمیں اضافے کا خدشہ ہے ،وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے جبکہ وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ  حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے ، حادثے کے متاثرین کی مالی معاونت بھی کی جائے گی اور ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی  کی جائے گی۔اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق پٹنہ اندور ایکسپریس کی 14 بوگیاں ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور سے 100 کلو میٹر دور پورکھیاں میں پٹڑی سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں  100افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔ واقعہ رات 3 بجے کے قریب پیش آیا جب زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔بھارتی ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں ٹرین کی 2 کوچز میں ہوئیں جب کہ مسافروں کو ان کی منزل پر روانہ کرنے کے لئے متبادل گاڑی کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹرین حادثے کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طورپر پر جائے حادثہ پر پہنچنے کا حکم دے دیا ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر اپنی ٹویٹ میں حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری تمام تر ہمدردیاں حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ انھوں نے وزیر ریل سوریش پرہبو سے بات کی ہے جو موجود حالات کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔دوسری جانب بھارتی وزیر ریلوے سریش پرابھو نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے جب کہ حادثے کے متاثرین کی مالی معاونت بھی کی جائے گی۔ انکا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی  کی جائے گی۔حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین پر سفر کرنے والے ایک مسافر نے بتایا کہ ‘رات کے تین بجے کے قریب ہمیں زوردار جھٹکا لگا۔ کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ہر ایک صدمے میں تھا، میں نے خود کئی لاشیں اور زخمی دیکھے۔کانپور سٹیشن ریلوے کے اہم جنکشنز میں سے ایک ہے اور یہاں سے ہر روز سینکڑوں ٹرینیں گزرتی ہیں۔ریلوے کے ترجمان انیل سکسینا نے بتایا کہ کانپور سے گزرنے والی دوسری ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔بھارت میں ریلوے کا نظام پرانا ہونے کے سبب ٹرین کے حادثے معمول کی بات ہیں۔ایک اندازے کے مطابق بھارت میں ایک دن میں دو کروڑ 30 لاکھ افراد ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…