اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا میں یہود دشمنی اور دیگر تعصبات کے خلاف چلائی جانے والی لیگ (اینٹی ڈیفامیشن لیگ) کے یہودی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اگر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کا ڈیٹا بیس مرتب کیا تو، وہ خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرالیں گے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اپنے بیان میں جوناتھن گرین بلاٹ کا کہنا تھا کہ ’جس دن ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹری کا نظام مرتب کیا اس دن میں اپنے یہودی عقیدے اور امریکا کی بنیادی اقدار سے میری وابستگی کے باعث خود کو بطور مسلمان رجسٹر کرالوں گا، کیونکہ میں اس ملک کو ایسا ہی عظیم دیکھنا چاہتا ہوں جیسا یہ ہمیشہ سے رہا ہے۔‘یاد رہے کہ اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے، امریکی مسلمانوں کی وفاداری کا امتحان لینے اور ان میں سے چند کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔گزشتہ سال نومبر میں ایک موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ’مسلمانوں پر نظر رکھنے کے لیے میں ہر صورت ان کے ڈیٹا بیس کا نظام قائم کروں گا۔‘تاہم صدر منتخب ہونے کے بعد چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف اپنے اْس موقف سے ایک بیان میں یہ کہتے ہوئے پیچھے ہٹ گئے کہ انہوں نے مسلمانوں کی رجسٹری کی بات کی کبھی وکالت نہیں کی۔وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر براک اوباما کے معاون خصوصی کے طور پر فرائض انجام دینے والے جوناتھن گرین بلاٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو، اسٹیفن بینَن کی بطور چیف اسٹریٹیجسٹ خدمات حاصل کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’اینٹی ڈیفامیشن لیگ سنجیدہ اور ضروری معاملات پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے اور ہم انہیں ایسے معاملات پر جوابدہ بنائیں گے۔خیال رہے کہ 9 نومبر 2016 کو امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو اَپ سیٹ شکست دے کر 4 سال کے لیے امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔