برلن( آن لائن ) امریکی صدر براک اوبامانے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اگر روس بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑے ہوں گے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برلن میں جرمن چانسلر انجیلا میرکل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران براک اوباما نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ اگر روس ہماری اقدار سے اختلاف اور بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرے گا، تو ڈونلڈ ٹرمپ اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’روس ایک اہم ملک اور ملٹری سپر پاور ہے، جس کا دنیا بھر میں اثر و رسوخ ہے۔‘یاد رہے کہ صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن، امریکی صدر براک اوباما کے مقابلے میں کئی گنا بہتر لیڈر ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی روسی صدر کی کئی بار تعریف کرچکے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ اگر روس لوگوں کو تکلیف پہنچاتا ہے، بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے، چھوٹے ممالک کو غیر محفوظ چھوڑتا ہے یا شام جیسے خطے میں طویل مدتی مسائل پیدا کرتا ہے تو ڈونلڈ ٹرمپ صرف روس سے چند معاہدوں کی منسوخی تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس حوالے ہر ممکن اقدام کریں گے۔‘واضح رہے کہ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دی اور امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوئے۔وہ جنوری کے مہینے میں اوباما کی جگہ عہدہ صدارت سنبھال لیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران مسلمانوں اور مہاجرین کے خلاف کئی بار متنازع بیانات دیئے تھے، جس کے باعث امریکا میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے کئی افراد انہیں ناپسند کرتے ہیں۔اسی ناپسندیدگی کے اظہار کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے امریکا کے مختلف شہروں میں ان کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔