دوشنبے(آئی این پی )تاجکستان نے بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے دنیا کے بلند ترین ڈیم کی تعمیر شروع کردی ، یہ ڈیم 1100 فٹ بلند ہو گا،اس ڈیم سے اتنی بجلی بن سکے گی کہ ملکی طلب پوری ہونے کے ساتھ ساتھ افغانستان اور پاکستان کو بجلی بیچی جا سکے گی ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسط ایشیا کے غریب ترین ملک تاجکستان کو کئی سالوں سے بجلی کی قلت کا سامنا ہے۔ جس پر قابو پانے کے لیے اس نے د ینا کے بلند ترین ڈیم کی تعمیر شروع کردی ہے
یہ ڈیم 1100 فٹ بلند ہو گا روگن ڈیم کی بجلی کی قلت کے خاتمے کے لیے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس ڈیم سے اتنی بجلی بن سکے گی کہ ملکی طلب پوری ہونے کے ساتھ ساتھ افغانستان اور پاکستان کو بجلی بیچی جا سکے۔روگن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں دریائے وخش کا پانی جمع کیا جا ئے گا اور اس کے بہاؤ کو قابو کرنا انجینئرز کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔اس ڈیم کی افتتاحی تقریب میں مہمانوں نے امن کا پیغام دیتے ہوئے کبوتر چھوڑے۔ تاجکستان کے ڈاؤن سٹریم ہمسائے اس منصوبے پر تنقید کرتے ہیں۔
ازبکستان اور قزاقستان کو خدشہ ہے کہ ان کی کپاس اور گندم کے کھیتوں کو جانے والا پانی روک دیا جائے گا۔دریائے وخش امو دریا کا اہم معاون دریا ہے۔ ورلڈ بینک نے اس پراجیکٹ کی دو سال قبل منظوری دی تھی۔روگن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 40 سال قبل شروع کیا گیا تھا۔ لیکن سوویت یونین کا خاتمہ، تاجکستان میں خانہ جنگی اور ڈیم کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری کے حصول میں مشکلات کے باعث اس ڈیم کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔ پچھلے سال اٹلی کی تعمیراتی کمپنی کو تین ارب 90 کروڑ ڈالر کا ٹھیکہ ملا۔اس ڈیم سے کچھ بجلی 2018 میں بننی شروع ہو جائے گی لیکن اس ڈیم سے بڑی تعداد میں بجلی بننے میں ساڑھے سات سال لگیں گے۔