یورپ میں عوام کیلئے گھر بیٹھے مفت ماہانہ آمدنی کا پروگرام

8  ‬‮نومبر‬‮  2016

لاہور (آن لائن) غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت متعدد ممالک نے اپنی عوام کو گھر بیٹھے ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی دینے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈا کے صوبے انٹاریو میں اس نظام کو آزمانے کی شروعات ہو چکی ہے۔ حکومت نے عوامی رائے اور مشاورت کیلئے نومبر 2016ء4 سے جنوری 2017ء4 کا وقت دیا ہے۔ اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے سابق سینیٹر ہیوز سیگل نے کہا ہے کہ بنیادی آمدن کے تحت ہر شہری کو 1,320 ڈالرز تک ادا کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے صوبے مینیٹوبا میں 1974ء4 اور 1979ء4 کے دوران اسی قسم کا ایک پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

اس پروگرام کی وجہ سے ایسے خاندانوں کی کفالت کرنے میں مدد ملی تھی جو غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔ رپورٹ کے مطابق 1960ء4 کی دہائی میں اس پروگرام کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کروایا گیا تھا، لیکن بنیادی آمدنی کے اس نظام کو اصل مقبولیت گزشتہ چند سالوں میں ملی۔ متعدد حکومتوں کا کہنا ہے کہ بنیادی آمدنی کا یہ نظام عوام کے لیے آسانی پیدا کر سکتا ہے۔اگرچہ ابھی تک کسی ملک نے عوام کو ادائیگی کا آغاز نہیں کیا ہے۔ فن لینڈ میں یہ نظام لاگو ہوا تو بنیادی ماہانہ آمدنی 900 ڈالرز کے لگ بھگ ہوگی

جبکہ نیدرلینڈز میں تو یہ ایک ہزار ڈالرز بھی ہو سکتی ہے۔ نجی ویب سائٹ کے مطابق ایک طرف جہاں اس نظام کے فائدے ہیں، خاص طور پر مغربی ممالک میں جہاں دیکھا گیا ہیکہ بنیادی آمدنی لینے والے افراد زیادہ کام کرتے ہیں اور زیادہ آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ ناقدین کہتے ہیں کہ اس نے ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…