ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک )اڑی واقعہ سے اب تک بھارت ہرمحاذپرپاکستان کوتنہاکرنے کی کوشش کررہاہے کہ اس موقع پرجاپان نے بھارت کوایک بڑاجھٹکادیدیاہے ۔تفصیلات کے مطابق جاپان اور بھارت کے درمیان 12؍ جدید ترین یو ایس 2i شن میوا بحری ہوائی جہاز جو کسی بھی ٹارگٹ کا سراغ لگانے اور ریسکیو کرنے کے لیے اہم ترین سمجھے جاتے ہیں کے 1.3؍ ارب ڈالر کا سودا منسوخ ہوگیا ہے ، بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق اس سودے کے حوالے سے جہاں چین نے جاپان اور بھارت پر شدید ترین اعتراض ظاہر کیا تھا وہیں پاکستان نے بھی بھارت کو ان جدید ترین طیاروں کی فروخت پر اظہار تشویش کیا تھا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کے ان مذکورہ طیاروں کے حوالے سے بھارتی بحریہ نے بھی منفی رپورٹس دیں تھیں جبکہ بھارتی حکومت نے طیاروں کی زیادہ قیمتوں پر بھی اعتراض کیا تھا۔ چینی وزارت خارجہ نے جاپان اور بھارت کے درمیان ہونے والے اس دفاعی سودے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاپان مبینہ طور پر یہ جہاز بھارت کو انتہائی کم قیمت پر فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے تاکہ خطے میں بھارت کی بحری بالادستی قائم کی جاسکے۔ بعض رپورٹس کے مطابق بھارتی دفاعی اسٹیبلشمنٹ(بھارتی افواج کے اعلی افسران) دفاعی سودوں میں بھاری کک بیکس اور کمیشن لینے کی عادی ہے تاہم جاپان کے ساتھ دفاعی سودوں میں کسی بھی طرح کا کمیشن اور کک بیک حاصل کرنا ناممکن سمجھا جاتا ہے لہٰذا بھارتی دفاعی اسٹیبلشمنٹ نے مذکورہ طیاروں کیخلاف رپورٹس دیکر سودا منسوخ کرا دیا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے سودا منسوخ کئے جانے پر جاپانی حکومت نے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔جاپانی حکومت نے کہناہے کہ بھارت کوہتھیاردینے سے خطے میں طاقت کاتوازن خراب ہوگااوربھارت کے اپنے ہمسایہ ملک کی سرحدپربھی کشیدگی ہے اس صورت میں بھارت سے دفاعی معاہدہ ممکن نہیں ہے ۔