بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

امریکہ ، بھارتی مظالم پر کیا اقدامات اٹھانے جارہا ہے ؟

datetime 14  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق ڈوزیئر کا جائزہ لینے کا عندیہ دیدیا۔ ترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے کوششیں کریں۔نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونر کا میڈیا کو بریفنگ میں کہنا تھا کہ پاکستانی ڈوزیئر کے شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں ، تاہم اسے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی عالمی رپورٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا امریکا پاک بھارت کشیدگی کا خاتمہ اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔ مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی متنازع معاملات چل رہے ہیں، خطے کے مفاد کے لیے دونوں ممالک میں مصالحت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر سے متعلق امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، امریکا کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک آپس کے تنازعات کو مذاکرات سے حل کریں اسی میں دونوں کا مفاد ہے۔جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مارک ٹونر نے تبصرے سے گریز کیا جب کہ افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان پورے خطے کے مفاد میں ہے۔نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے طالبان کو افغان سیکورٹی فورسز کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ ہلمند پر طالبان کا حملہ افغانستان میں امن کے لیے خطرہ ہے۔
جبکہ دوسری طرف امریکا نے کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے بحری جہازوں کو خطرہ برقرار رہا تو امریکا ان کے خلاف فوجی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ ضرورت پڑنے پر حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے باغی گروپ ساحل سمندر میں موجود امریکی جہازوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ ہم ان حملوں کا بھرپور جواب دے سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں نے سمندر میں موجود امریکی بحری جہاز پر دو بار راکٹ حملے کیے تاہم ان حملوں میں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔ امریکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر حوثیوں کی طرف سے راکٹ حملوں کا خطرہ برقرار رہتا ہے تو وہ باغیوں کی سرکوبی کے لیے تیار ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ یمنی باغیوں نے بحر احمر میں ’ٹوماھاک‘ راکٹوں کی مدد سے ’یو ایس ایس نیٹز‘ بحری جنگی جہاز کے تین راڈار کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی مگر ان حملوں میں جہاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔پینٹا گون کا کہنا تھا کہ یمنی باغی ممکنہ طور پر سی 802 سیلک ورم طرز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے میزائل استعمال کررہے ہیں جو قریبا ایک سو کلو میٹر کے فاصلے سے داغے جاتے ہیں۔دریں اثناء یمن کے عسکری ذرائع سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ مں حرف سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورس نے یمن کے مغربی ساحل پر اپنی کمک بڑھا دی ہے۔ امریکی فوج کی جانب سے ممکنہ فوجی کارروائی کے بعد یمنی باغیوں نے ساحلی علاقوں میں اپنے کیمپوں میں مزید نفری اور اسلحہ پہنچانا شروع کردیا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…