مزار شریف(این این آئی)افغانستان کے ترکمانستان سے منسلک شمالی صوبے جاوزجان میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 35 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ طالبان نے قندوز پر ایک مرتبہ پھر حملہ کردیا جس کے بعد عسکریت پسندوں اور افغان فورسز کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی برطانوی میڈیا نے صوبائی گورنر کے ترجمان رضا غفوری کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکا خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا جسے ضلع دارزاب کے ایک شاپنگ مال کے قریب زور دار دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ترجمان کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا یہاں شہریوں کی بڑی تعداد خریداری کیلئے موجود تھی۔انھوں نے کہا کہ افغانستان کی عوام کے دشمنوں نے نہتے افغانیوں کو نشانہ بنایا ہے، جو ضروریات زندگی کی خریداری میں مصروف تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قندوز شہر پر حملہ جنوبی اور مشرقی جانب سے پیر کو علی الصبح کیا گیا اور طالبان عسکریت پسند حکومتی فورسز سے لڑائی میں مصروف رہے۔قندوز کے صوبائی گورنر کے ترجمان محمود دانش نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے مختلف اطراف سے شہر پر حملہ کیا۔انھوں نے بتایا کہ طالبان نے حملے کے لیے رہائشی علاقوں کا انتخاب کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز جوابی کارروائی کے دوران نہایت احتیاط کا مظاہرہ کر رہی ہیں تاکہ شہری آبادی کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔محمود دانش نے بتایا کہ افغان ایئر فورس بھی لڑائی میں زمینی افواج کی مدد کر رہی ہیں، ساتھ ہی انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طالبان شہر پر قبضہ کرنے کے قابل نہیں ہیں۔