لندن(این این آئی)برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے کہاہے کہ وہ ملکہ کے اگلے خطاب کے موقعے پر گریٹ ریپیل بل متعارف کروانے والی ہیں جس سے وہ سابقہ قانون کالعدم ہوجائے گا جس کے تحت برطانیہ یورپی یونین کا حصہ بنا تھا۔برطانوی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں وزیر اعظم ٹریزا مے نے کہا کہ تنسیخی بل برطانیہ کے ایک بار پھر سے خود مختار اور آزاد ملک بننے کا پہلا مرحلہ ہو گا۔ان کا کہنا تھاکہ اس سے طاقت اور اختیارات ملک کے منتخب اداروں کے پاس واپس آ جائیں گے، اس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالادستی ختم ہو جائے گی۔برطانوی وزیراعظم نے اس طرح کے بل کا وعدہ ایک ایسے وقت پر کیا ہے جب ان کی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کا سالانہ کنونشن ہونے والا ہے۔تاہم وزیرِاعظم مے کا کہنا تھاکہ وہ یہ نہیں چاہتیں کہ اس کنونشن میں یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے مسائل ہی چھائے رہیں۔ گریٹ ریپل بل کی منظوری سے یورپیئن کمیونٹی ایکٹ قانون کی کتاب سے ہٹ جائے گا جس سے برطانیہ میں یورپی یونین کے قوانین کی بالا دستی بھی ختم ہو جائے گی۔اس کے ساتھ ہی حکومت یورپی یونین کے دیگر قوانین کو برطانوی قانون میں ضم کرنے کی کوشش کرے گی اور یونین کے جن قوانین کی ضرورت نہیں ہے انھیں پوری طرح سے ختم کر دیا جائے گا۔سنہ 1972 کے ایکٹ کے خاتمے کا نفاذ اس وقت نہیں ہو گا جب تک برطانیہ شق 50 کے تحت یورپی یونین سے پوری طرح الگ نہیں ہو جاتا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں