واشنگٹن (این این آئی) امریکہ نے واضح طور پر پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بلوچستان کی آزادی کی حمایت نہیں کرتا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے حوالے سے امریکی موقف پر پائے جانے والے تمام ابہام کو ختم کیا۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے دئیے جانے والے موقف میں کہا گیا کہ امریکی حکومت پاکستان کی علاقائی سالمیت اور قومی وحدت کا احترام کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی کی حمایت نہیں کرتی تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے دار نے صوبے میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے دار کے مطابق ہم پاکستان میں تمام جماعتوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ اپنے اختلافات کو جائز سیاسی عمل اور پر امن طریقے سے حل کریں۔امریکی محکمہ خارجہ کی نیوز بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرانے کے فیصلے کے حوالے سے سوال کیا۔اس کے جواب میں نائب ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ ہم نے ابتدائی رپورٹس دیکھی ہیں کہ بنگلور کی پولیس ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف بغاوت کے الزام کی تحقیقات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور عوامی اجتماع کے حق کی حمایت اور احترام کرتے ہیں۔ نائب ترجمان نے صحافی پر زور دیا کہ وہ بنگلور پولیس سے رابطہ کریں اور اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کریں۔ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی ختم کرنے کیلئے مذاکرات بحال کریں۔مارک ٹونر نے کہا کہ ہم خطے کی ترقی اور استحکام کیلئے بھارت اور پاکستان کی جانب سے کی جانے والی ہر کوشش جس میں دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ملاقات بھی شامل ہے اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دیرینہ موقف یہی ہے کہ تعلقات کی بحالی اور عملی تعاون بھارت اور پاکستان دونوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہوں گے اور ہمیں امید رکھنی چاہیے کہ دونوں ممالک کشیدگی میں کمی کیلئے براہ راست مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔