اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں جاری حالیہ بدامنی کو سیاسی طور پر حل کرنا چاہئے کیونکہ ہر معاملے کو عدالتی طریقوں سے حل نہیں کیا جاسکتا۔ کشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی ( جے کے این پی پی) کے سربراہ بھیم سنگھ کی جانب سے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر دائر درخواست پر بھارت کے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی سربراہی میں قائم بنچ کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے کے کئی پہلو ہیں اور اسے سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے، ہر معاملے کو عدالت پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
اس موقع پر جببھیم سنگھ کا کہنا تھا کہ مودی حکومت ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ سے ڈکٹیشن لیتی ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی بربریت کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائد کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں، ریاست میں مسلسل 46 روز سے کرفیونافذ ہے جب کہ وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند ہے۔
’’رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘‘ بھارتی سپریم کورٹ نے حکومت کوکشمیر بارے بڑا حکم جاری کر دیا
23
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں