جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت،غیرملکی ایجنٹ۔۔۔! افغان مہاجرین اپنی ہی حکومت پر برس پڑے،پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 19  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوہاٹ(آئی این پی)کوہاٹ میں رہائش پذیر افغان مہاجرین نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اگر اس حالت میں مہاجرین افغانستان گئے تو ان کی نئی نسل تباہ ہو جائے گی وہاں لوگوں کی جانیں غیر محفوظ ہیں افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت کی پاکستان مخالف پالیسیوں کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے پاکستانی ہمارے بھائی ہیں پاکستان حکومت حالت کی بہتری تک ہمیں پاکستان سے نہ نکالے پاکستان اور اس کے عوام کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے 38سال سے ہمیں پاکستان میں پناہ دی جبکہ مغربی استعمار افغانستان اور پاکستان میں نفرتیں پھیلانا چاہتے ہیں۔ یہ باتیں کوہاٹ میں افغان مہاجرین کے رہنماؤں مولوی ظفر،نجم الدین،نور حسن حسینی،ملک گل علی ،ملک حاجی غفور اور دیگر نے غلام بانڈہ افغان مہاجر کیمپ میں ایک گرینڈ جرگہ سے خطاب کے دوران کہیں۔اس موقع پر مہاجرین کی کثیر تعداد موجود تھی افغان مہاجرین رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رہ کر ہمیں کبھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ ہم پرائے ملک میں رہ رہے ہیں اس وقت افغان حکومت پر اکثر وہ لوگ قابض ہیں جن کی مظالم کی وجہ سے ہم نے ہجرت کی موجودہ کٹھ پتلی حکومت کے پاس مہاجرین کے لیے کوئی سہولیات نہیں ہیں اور نہ مہاجرین کے پاس افغانستان میں رہائش کے لیے گھر ہیں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دنیا کے 58ممالک جمع ہیں جو افغانستان پر قابض ہو کر اسلامی ممالک کی تباہی چاہتے ہیں مہاجرین رہنماؤں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغان عوام آپس میں بھائی ہیں اور ان کو لڑانے کے لیے بھارت سمیت دیگر ممالک سرگرم ہو چکے ہیں چند غیر ملکی ایجنٹ پاکستانی پرچم نذر آتش کر کے عوام کے دلوں میں نفرت ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کو 2020تک مہلت دے کر ان کی رجسٹریشن کریں اور رجسٹرڈ مہاجرین کی معیاد میں اضافہ کریں جبکہ افغان مہاجرین کے لیے قائم اسکولوں کو بند نہ کیا جائے تاکہ ان کے بچے تعلیم سے محروم نہ ہوں۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…