ترکی میں بغاوت۔۔ تانے بانے اہم ترین ملک سے جا ملے!!! ترک صدر طیب اروان کے انکشاف نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا
16
جولائی 2016
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صدر رجب طیب اردوان نے الزام لگایا ہے کہ ناکام بغاوت میں فتح اللہ گولن کا گروپ ملوث ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فتح اللہ گولن پنسلوانیا میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ان کا گروپ حزمد کے نام سے معروف ہے جس کا مطلب اتحاد برائے مشترکہ اقدار ہے جو کاروباری افراد، مفکرین، دانشوروں پر مشتمل ہے۔ ایک جائزے کے مطابق گروپ کو صرف دس فیصد ترک عوام کی حمایت حاصل ہے ۔
ترک صدر طیب اردوان اور گولن کے حامیوں میں شدید اختلافات ہیں اور گولن کے حامی رجب طیب اردوان حکومت پر فوج ، عدلیہ اور پولیس کو کرپٹ کرنے کے الزامات لگاتے ہیں ترک صدرنے الزام عائد کیا کہ ناکام بغاوت میں فتح اللہ گولن کا گروپ ملوث ہے ادھر ترک حکومت کے وکیل رابرٹ ایمسٹر ڈیم نے کہا کہ اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ فتح اللہ گولن کا گروپ بغاوت میں براہ راست ملوث ہے اور یہ کہ وہ امریکی حکومت کو گولن کی تحریک کے بارے میں متنبہ کرتے رہے ہیں گولن کے منتخب حکومت کے مخالف بعض فوجی عہدیداروں سے براہ راست رابطے ہیں ۔واضح رہے کہ گولن اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں۔
تحریک حزمد نے بغاوت میں اس کے ہاتھ کوانتہائی غیر ذمہ دارانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاست میں فوجی مداخلت کا مخالف ہے۔ترک صدر طیب اردوان کے ’اشارے‘ اور ترکی میں حالات بارے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ترکی میں عدم استحکام لانے میں امریکہ ملوث ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں