بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

ترکی میں حالات مزید بگڑ گئے ، ترک آرمی چیف کا اہم بیان آگیا

datetime 16  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے قائم مقام آرمی چیف جنرل امیت دندار نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 194ہوگئی ، 1154 افراد زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں 41 پولیس اہلکار، 47 عام شہری، 2 فوجی افسر اور فوجی بغاوت کرنے والے 104 افراد شامل ہیں، فوجی بغاوت میں ایئرفورس، ملٹری پولیس اور آرمر یونٹس کے زیادہ تر اہلکار شامل تھے، ترکی میں فوجی بغاوت کا باب ہمیشہ کیلئے بند کردیا گیا ، بغاوت کی کوشش کے الزام میں 1563اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا،ترکی میں29کرنلزاور 5جرنلز کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا۔
تفصیلا ت کے مطابق ہفتہ کو ترکی کے قائم مقام آرمی چیف جنرل امیت دندارنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بغاوت کی کوشش کے الزام میں 1563اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیااور104اہلکار آپریشن میں مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 41پولیس اہلکاراور 47شہری بھی شامل ہیں۔ ترکی میں فوجی بغاوت کرنے پر 29کرنلز اور5جرنلز کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔بغاوت میں شامل کئی کمانڈرز کو نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ترک عوا م نے بغاوت کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا جوکبھی بھی نہیں کھلے گا۔ فوجی بغاوت کی کوششوں کے دوران 90افراد ہلاک جبکہ1154افراد شدید زخمی ہوگئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…