پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خواب ادھورے رہ گئے،امریکہ کے جواب پر بھارت ششدر

datetime 27  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی چیئرمین سینٹ فارن ریلیشن کمیٹی نے بھارت کو نیوکلیئرسپلائرگروپ کی رکنیت دینے کی مخالفت کردی ۔ سینیٹرایڈمار کے نے کہاکہ بھارت این ایس جی میں شمولیت کی شرائط پر پورا نہیں اترتا۔امریکی سینٹ فارن ریلیشن کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرایڈمارکے نے کمیٹی کو بتایا کہ بھارت کی نیو کلیئرسپلائرگروپ میں شرکت سے خطے میں نئی ایٹمی دوڑ شروع ہوسکتی ہے ٗبھارت کو این ایس جی کا رکن بنانے کا مطلب ایک نئی ایٹمی جنگ کو ہوا دینا ہے۔ایڈ مارکے نے کہا کہ بھارت کو پہلے ہی نیوکلیئرمعاملات میں چھوٹ دی جاچکی ہے تاہم بھارت کورکنیت ملنے پرپاکستان اپنے ایٹمی ہتھیارفرنٹ لائن پرلاسکتا ہے۔دریں اثناء امریکی سینیٹر ایڈ مارکی نے خبردار کیا ہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں بھارت کی شمولیت سے جنوبی ایشیا میں ایک نہ ختم ہونے والی ایٹمی دوڑ کا آغاز ہوجائیگا۔سینیٹرمارکی نے جنوبی ایشیا کے لیے امریکا کی اسسٹنٹ سیکرٹری نشا بسوال کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ آپ کر رہے ہیں اس سے ایک ایسا ماحول پیدا ہوجائیگا جو کبھی نہ ختم ہونے والے ایک سائیکل کو جنم دیگا جس کے بعد پھر جنگی ایٹمی ہتھیاروں سمیت دیگر جوہری ہتھیار تیار کیے جائیں گے۔امریکہ ٗ بھارت تعلقات کے حوالے سے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران سینیٹر مارکی نے امریکی عہدیداران کو یاد دلایا کہ اوباما انتظامیہ کی بھارت کو این ایس جی میں شمولیت میں مدد دینا خطرناک اور غیر ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو دی جانے والی ان مراعات سے پاکستان بھی اپنی جوہری صلاحیت میں اضافہ کرے گاجو ایک بہت خطرناک رجحان ہے، خاص طور پر اْس وقت جبکہ ہم جوہری ہتھیاروں کے غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں میں جانے کے حوالے سے کافی فکرمند ہیں۔سینیٹر مارکی نے کہاکہ اگر بھارت این ایس جی کی رکنیت حاصل کرلیتا ہے تو وہ واحد حکومت ہوگی جو نیوکلیئر نان پرولیفریشن ٹریٹی (این پی ٹی) کا حصہ نہیں ہوگی۔س موقع پر اسسٹنٹ سیکریٹری بسوال نے کہا کہ صدر براک اوباما نے یہ یقین دلایا ہے کہ بھارت شرائط پر پورا اترتا ہے اور این ایس جی میں شمولیت کیلئے تیار ہے تاہم سینیٹر مارکی نے اْن کی اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ این ایس جی کی شرائط کو واضح طور پر پڑھنے سے اس منطقی انجام پر پہنچا جاسکتا ہے۔انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ہم بھارت کو رعایت دے رہے ہیں تو ہم پاکستان کو اپنی مرضی کرنے سے کس طرح سے روک سکتے ہیں؟۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…