بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

خواب ادھورے رہ گئے،امریکہ کے جواب پر بھارت ششدر

datetime 27  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکی چیئرمین سینٹ فارن ریلیشن کمیٹی نے بھارت کو نیوکلیئرسپلائرگروپ کی رکنیت دینے کی مخالفت کردی ۔ سینیٹرایڈمار کے نے کہاکہ بھارت این ایس جی میں شمولیت کی شرائط پر پورا نہیں اترتا۔امریکی سینٹ فارن ریلیشن کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرایڈمارکے نے کمیٹی کو بتایا کہ بھارت کی نیو کلیئرسپلائرگروپ میں شرکت سے خطے میں نئی ایٹمی دوڑ شروع ہوسکتی ہے ٗبھارت کو این ایس جی کا رکن بنانے کا مطلب ایک نئی ایٹمی جنگ کو ہوا دینا ہے۔ایڈ مارکے نے کہا کہ بھارت کو پہلے ہی نیوکلیئرمعاملات میں چھوٹ دی جاچکی ہے تاہم بھارت کورکنیت ملنے پرپاکستان اپنے ایٹمی ہتھیارفرنٹ لائن پرلاسکتا ہے۔دریں اثناء امریکی سینیٹر ایڈ مارکی نے خبردار کیا ہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں بھارت کی شمولیت سے جنوبی ایشیا میں ایک نہ ختم ہونے والی ایٹمی دوڑ کا آغاز ہوجائیگا۔سینیٹرمارکی نے جنوبی ایشیا کے لیے امریکا کی اسسٹنٹ سیکرٹری نشا بسوال کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ آپ کر رہے ہیں اس سے ایک ایسا ماحول پیدا ہوجائیگا جو کبھی نہ ختم ہونے والے ایک سائیکل کو جنم دیگا جس کے بعد پھر جنگی ایٹمی ہتھیاروں سمیت دیگر جوہری ہتھیار تیار کیے جائیں گے۔امریکہ ٗ بھارت تعلقات کے حوالے سے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران سینیٹر مارکی نے امریکی عہدیداران کو یاد دلایا کہ اوباما انتظامیہ کی بھارت کو این ایس جی میں شمولیت میں مدد دینا خطرناک اور غیر ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو دی جانے والی ان مراعات سے پاکستان بھی اپنی جوہری صلاحیت میں اضافہ کرے گاجو ایک بہت خطرناک رجحان ہے، خاص طور پر اْس وقت جبکہ ہم جوہری ہتھیاروں کے غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں میں جانے کے حوالے سے کافی فکرمند ہیں۔سینیٹر مارکی نے کہاکہ اگر بھارت این ایس جی کی رکنیت حاصل کرلیتا ہے تو وہ واحد حکومت ہوگی جو نیوکلیئر نان پرولیفریشن ٹریٹی (این پی ٹی) کا حصہ نہیں ہوگی۔س موقع پر اسسٹنٹ سیکریٹری بسوال نے کہا کہ صدر براک اوباما نے یہ یقین دلایا ہے کہ بھارت شرائط پر پورا اترتا ہے اور این ایس جی میں شمولیت کیلئے تیار ہے تاہم سینیٹر مارکی نے اْن کی اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ این ایس جی کی شرائط کو واضح طور پر پڑھنے سے اس منطقی انجام پر پہنچا جاسکتا ہے۔انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ہم بھارت کو رعایت دے رہے ہیں تو ہم پاکستان کو اپنی مرضی کرنے سے کس طرح سے روک سکتے ہیں؟۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…