لندن(آن لائن)آسٹریا میں حال ہی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتیجے میں فاتح قرار پانے والے 72 سالہ روسی نڑاد الیگزینڈر فان ڈیر پیلین کی کامیابی کا جشن تو منایا جا رہا ہے مگر مسٹر پیلین ملک میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے سرگرم ’’گرین پارٹی‘‘ کے سربراہ ہونے کے باوجود یومیہ چالیس سیگریٹ پھونکتے ہوئے شاید سب سے بڑھ کر ماحولیاتی آلودگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔عرب خبررساں ادارے نے آسٹریا کی خبررساں ویب سائٹ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ الیگزینڈر فان پیلین 1944ء کو روس میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ہالینڈ جبکہ والدہ اسٹونیا سے تعلق رکھتی تھیں مگر سوویت یونین میں کیمونسٹ انقلاب کے بعد وہ فرار ہو کر آسٹریا آگئے تھے۔ ان کے ہاں پیدا ہونے والے ایک بیٹے الیگزینڈر فان پیلین نے حال ہی میں آسٹریا میں صدارتی انتخابات میں حصہ لیا۔ ان کی ایک سابق بیوی دیر پیلین نے بتایا کہ مسٹر پیلین روزانہ دو ڈبیاں سیگریٹ پی جاتے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق پیلین نے ایک سال قبل دوریس نامی ایک خاتون کے ساتھ دوسری شادی کی تھی۔آسٹریا میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں الیکذنڈر فان پیلین کی کامیابی کا اعلان کیا گیا۔ ان کے سب سے بڑے حریف ایک بنیاد پرست اور سابق انجینئرر نور برٹ ہوفر تھے جنہوں نیسوشلسٹ ڈیموکریٹک لیڈرھائینز فیچر کے جانشین کے لیے ھوفر کے بجائے فان پیلین کو منتخب کیا۔شکست خوردہ امیدوار نور برٹ ھوفر نے شکست کے جذبات سے بھرپور دکھی لہجے میں کہا کہ ’میں صدر بن کر اپنے ملک کے ایک محافظ کے طور پرخدمت کرنا چاہتا تھا‘‘۔ محافظ سے ان کا اشارہ شامی پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکنے کی جانب تھا۔ انہوں نے انتخابات میں جیتنے والے حریف کی کامیابی پر مبارک باد کا ایک لفظ تک نہیں کہا ہے۔یہاں یہ امر واضح رہے کہ فان پیلین نے 2012ء میں تمباکو نوشی ترک کردی تھی مگر وہ اپنے عزم پر چار ماہ سے زیادہ عرصے تک قائم نہ رہ سکے اور نہ صرف سیگریٹ نوشی دوبارہ شروع کردی بلکہ پہلے سے زیادہ تعداد میں سیگریٹ پینے لگے ہیں۔