عدن/دمشق(آئی این پی)شام اور یمن میں ہونے والے متعدد خودکش دھماکوں میں 145 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،دونوں ممالک میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے جنوبی شہر عدن میں2خودکش حملوں میں 45 آرمی ریکروٹس ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی کو بھرتی کے مرکز کے پاس اڑا لیا جس میں 20افرا دہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔دوسرے دھماکے میں ایک پیدل خودکش حملہ آور نے عدن میں بدر کیمپ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عبداللہ الصبیحی کے گھر کے باہر کھڑے ریکروٹس کے پاس آکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 25ریکروٹس ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔حملے میں الصبیحی محفوظ رہے۔ خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والے تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔دارالحکومت صنعا میں خوثی باغیوں کے قبضے کے باعث یمنی حکومت نے دارالحکومت عدن بنایا ہے۔یمن کی سعودی نواز حکومت کا عزم ہے کہ وہ صنعا کو باغیوں سے آزاد کروائے گی۔خیال رہے کہ رواں ماہ ہی ملک کے جنوبی شہر مکالا میں دولتِ اسلامیہ نے بھرتی کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا تھا جس میں 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔دوسری جانب شام میں 7بم دھماکوں میں 100سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ساحلی شہروں طر طوس اور جبلہ میں ہونے والے 7 بم دھماکوں میں 100سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں،دونوں مقامات روسی فوجی تنصیبات کے قریب واقع ہیں۔برطانیہ میں شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی تنظیم سیرئین آبزرویٹری کے مطابق طرطوس اور جبلہ میں ہونے والے دھماکوں میں سے کئی خودکش حملے تھے۔شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے آبزرویٹری گروپ کے حوالے سے بتایا کہ ساحلی شہر جبلہ میں ہونے والے دھماکے میں 51 جبکہ تارتوس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 48 افراد ہلاک ہوئے۔خیال رہے کہ دھماکوں کا نشانہ بننے والے دونوں شہر شامی صدر بشار الاسد کے مضبوط گڑھ ہیں۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکوں میں مسافروں سے بھرے بس سٹیشنوں اور ایک ہسپتال کو ہدف بنایا گیا۔خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے منسلک نیوز ایجنسی کے مطابق دولتِ اسلامیہ نے یہ حملے کیے ہیں۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق طرطوس میں کم از کم ایک پیدل خودکش حملہ آور اور کار میں سوار ایک خودکش حملہ آور نے بس اڈے پر حملہ کیا۔سرکاری نیوز ایجنسی صعنا کے مطابق طرطوس کے شمال میں واقع جبلہ شہر کے بس اڈے کے داخلی راستے پر متعدد راکٹ داغے گئے۔واضح رہے کہ طرطوس میں روس کا بحیری اڈہ بھی ہے اور حالیہ ماہ میں شامی صدر بشارالاسد کی حکومت نے روس کی فضائی مدد سے ملک کے کئی علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کیا ہے۔خیال رہے کہ شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت میں 2011 میں خانہ جنگی شروع ہوئی تھی، جس کے بعد سے گزشتہ 5 سال میں 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد اس جنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔