پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

ترک صدر نے وزیراعظم احمد داؤد اوگلو کا استعفی منظور کرلیا

datetime 23  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(آئی این پی) ترک صدر طیب اردگان نے وزیراعظم احمد داد اوغلو کا استعفی منظور کرلیا ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر نے احمد داد اوغلو کا استعفی حکمران جماعت کی جانب سے پارٹی کا نیا چیف مقرر کیے جانے کے کچھ گھنٹوں بعد منظور کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں ترک صدر طیب اردگان نے احمد داد اوغلو کی خدمات کو سراہا ہے۔ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (جے کے پی) کی جانب سے مقرر کئے جانے والے نئے پارٹی چیف بن علی یلدرم ہی ترکی کے نئے وزیراعظم ہوں گے اور انھیں جلد حکومت کی تشکیل کی دعوت دی جائے گی۔یاد رہے کہ بن علی یلدرم کے پاس سے اس سے قبل وزارت ٹرانسپورٹ کا قلمندان تھا۔خیال رہے کہ ترک وزیراعظم احمد داد اوگلو نے رواں ماہ کے آغاز میں وزارت اور پارٹی کی سربراہی سے استعفی دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کوئی بھی ان کہ منہ سے صدر طیب اردگان کیخلاف ایک لفظ بھی نہیں سن پائے گا۔احمد داد نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ‘میں نے فیصلہ کیا ہے کہ حکمران جماعت کی یکجہتی کیلئے پارٹی چیئرمین کی تبدیلی زیادہ مناسب ہے، میں 22 مئی کو کانگریس میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہوں’۔یاد رہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے ترک وزیراعظم احمد داد اوغلو اور صدر طیب اردوان کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کررہی تھیں۔احمد داد اوغلو نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ترکی میں 2002 سے برسراقتدار رہنے والی پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی(اے کے پی) کے چیئرمین کے منصب سے بھی مستعفی ہورہے ہیں۔احمد داد اوغلو نے مزید کہا تھا کہ انھوں نے پارٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ نہیں کیا اور وہ حکمران جماعت کے قانون ساز کے طور پر بھی کام جاری رکھیں گے۔صدر طیب اردگان کے ساتھ وفاداری کا عہد کرتے ہوئے احمد داد اوغلو نے کہا تھا کہ صدر کا احترام انہی کیلئے ہے، اور تجویز دی کہ وہ پارٹی میں اختلاف ڈالنے والے کسی بھی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔واضح رہے کہ احمد داد اوگلو کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کچھ ہی روز قبل ان کی حکومت نے دوسری اہم اور بڑی کامیابی حاصل کی تھی، جس میں یورپی یونین کے ایگزیکیٹو کمیشن نے ایک معاہدے کی منظوری دے دی تھی، جس میں سفارش پیش کی گئی تھی کہ ترک شہریوں کو ویزے کے بغیر یورپ کا سفر کرنے کا حق دیا جائے۔خیال رہے کہ احمد داد اوغلو نے 2014 میں بھی وزارت کے منصب سے استعفی دے دیا تھا جسے اس وقت کے صدر طیب اردگان نے قبول کرتے ہوئے نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی تھی جب حکمران جماعت نے انتخابات کے دوران اکثریت کھو دی تھی۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…