بدھ‬‮ ، 07 مئی‬‮‬‮ 2025 

ملا منصور کی ہلا کت ! اوبا مہ نے چپ کا روزہ تو ڑ دیا ، دھماکہ خیز خبر آگئی

datetime 23  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن)امریکی صدر باراک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان سربراہ امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ، یہ گروہ افغان عوام کیخلاف جنگ کرتا ہے اور القاعدہ کا اتحادی ہے ،ملا منصور کا ماراجانا افغانستان میں قیام امن کیلیے سنگ میل ہے۔ہنوئی پہنچنے کے بعد جاری کردہ بیان میں صدر باراک اوبامہ نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ افغانستان میں اتحادی افواج اور افغان حکومت کے خلاف برسرپیکار طالبان گروپ کا سربراہ ملا منصور امریکی ڈرون حملے میں گزشتہ روز مارا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ گروہ افغان عوام کیخلاف جنگ کرتا ہے اورالقاعدہ کااتحادی ہے،ہم نے امریکا اوراس کے اتحادیوں پر حملہ کرنیوالی تنظیم کے سربراہ کو ختم کردیا،ملا منصور کا ماراجانا افغانستان میں قیام امن کیلیے سنگ میل ہے۔انہوں نے کہاکہ ملااخترمنصورکی ہلاکت افغانستان میں امن کوششوں کاحصہ ہے۔جبکہ وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا اختر منصور کو افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ میں مار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا منصور اختر کی ہلاکت افغانستان میں قیام امن کیلئے ایک بڑا قدم ہے۔ امریکی اور افغانستان کی اتحادی افواج نے ایک خصوصی آپریشن کے دوران ملا اختر منصور کو ہلاک کر دیا تھا ۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ادھر امریکی فوجی حکام نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان سرحد کے ایک دورافتادہ علاقے میں ہفتہ کو کیے گئے امریکی ڈرون حملے میں غالب امکان ہے کہ افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور مارے گئے ہیں۔ایک امریکی عہدیدار کے مطابق اس کارروائی کی اجازت صدر براک اوباما نے دی جس میں پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے علاقے احمد وال میں متعدد ڈرون طیاروں نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ان کے بقول گاڑی پر ملا منصور کے ساتھ سفر کرنے والا بھی اس حملے میں غالباً مارا گیا۔قبل ازیں ذرائع ابلاغ پر یہ خبریں آئی تھیں کہ ملا منصور کو افغان صوبے زابل میں نشانہ بنایا گیا۔امریکی محکمہ دفاع کے پریس سیکرٹری پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا کہ افغان طالبان کے قائد کے طور پر ملا منصور سرحد پار افغانستان میں حملوں، افغان شہریوں، سکیورٹی فورسز، امریکی و بین الاقوامی افواج کے لیے خطرات کی منصوبہ بندی میں ملوث رہے۔منصور افغان حکومت اور طالبان میں امن و مصالحت کے لیے ایک رکاوٹ رہے، جو طابلان رہنماوں کو افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کے اس عمل میں شرکت سے منع کرتے رہے جو تنازع کے خاتمے کی طرف جا سکتا ہے۔کک کا کہنا تھا کہ امریکی حکام تاحال ڈرون حملے کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس بارے میں دستیاب ہونے پر مزید معلومات فراہم کریں گے۔پاکستان نے بھی تاحال ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے اور اس کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں معلومات جمع کر رہا ہے۔اگر ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ افغان طالبان کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہوگا۔گزشتہ سال جولائی میں افغان طالبان کے بانی امیر ملا عمر کی وفات کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد سے طالبان کے مختلف دھڑوں میں تحریک کی امارت پر اختلافات دیکھنے میں آئے۔ملا عمر کا انتقال 2013ء میں ہوا تھا لیکن اس خبر کو عسکریت پسندوں نے بوجوہ پوشیدہ رکھا۔بعد ازاں ملا اختر منصور کو افغان طالبان کا نیا امیر منتخب کیے جانے پر بھی بعض شدت پسند دھڑوں نے اعتراض کیا اور ان گروپوں میں مسلح جھڑپیں بھی دیکھی گئیں۔ملا منصور کی طالبان کی قیادت سنبھالنے کے بعد سے افغانستان میں تشدد پر مبنی واقعات میں بھی تیزی دیکھی گئی۔یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی ڈرون طیاروں سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں طالبان کو نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل ہونے والی ڈرون کارروائیاں پاکستان کے شمال مغرب میں واقع قبائلی علاقوں میں ہوتی رہی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…