بدھ‬‮ ، 07 مئی‬‮‬‮ 2025 

ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ،جرمن میڈیا نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (این این آئی)جرمن میڈیا نے کہاہے کہ ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ہوتا جار ہا ہے ،ترک عوام کا اسلام پسندوں سے ویسا واسطہ نہیں رہا جیسا کہ پاکستانی شہریوں کو تجربہ کرنا پڑا ہے تاہم ترکی کے موجودہ حالات میں کسی حد تک وہاں کی صورتحال کا پاکستانی کی 80 کی دہائی کی صورتحال سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ترک میڈیانے اپنے ایک جائزے میں بتایا کہ ہمسایہ ممالک شام و عراق میں جنگ، ’مشترکہ دشمن‘ کے خاتمے کے لیے انقرہ اور مغربی طاقتوں میں تعاون اور شام میں حکومت کا تختہ الٹنے کی خاطر باغیوں کو دی جانی والی عسکری تربیت کچھ ایسے عوامل ہیں، جنہیں دونوں ممالک کے مابین مماثلتیں قرار دیا جا سکتا ہے لیکن یہ امر بھی اہم ہے کہ ان دونوں ممالک میں تاریخی حوالہ جات اور جیو پولیٹکل صورتحال میں بہت زیادہ فرق ہے۔شامی تنازعے کے باعث ترکی میں مسلم انتہا پسندی میں اضافہ، صدر رجب طیب ایردوآن کا مطلق العنان طرز حکمرانی کا انداز اور کرد باغیوں کی خلاف عسکری کریک ڈاؤن کچھ ایسی اہم باتیں ہیں، جن سے ترکی کے مستقبل کا تعین ہو گا۔ پاکستان میں اسّی کی دہائی میں تقریبا یہی صورتحال تھی، جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے اسلام آباد کو اب تک نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے،جائزے کے مطابق افغان جنگ نے پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدل دیا تھا۔ جس طرح آج کے دور میں انقرہ حکومت شامی تنازعے کے حل میں مغربی طاقتوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، افغان جنگ کے دوران پاکستان نے بھی ایسے ہی مغربی ممالک کا ساتھ دیا تھا۔ پاکستان کا اس وقت مقصد حکمت عملی کے حوالے سے اپنے مفادات حاصل کرنا تھا تاکہ افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتے ہوئے بھارت کا مقابلہ کیا جا سکے،ترکی کی ایک نمایاں نیوز ویب سائٹ ’مانیٹر‘ سے وابستہ صحافی فہیم تاستیکن نے نے اپنے ہم وطنوں کو خبردار کیا کہ ترکی کی ممکنہ ’پاکستانائزیشن‘ سے بچایا جائے۔انہوں نے اپنے ایک حالیہ آرٹیکل میں لکھا کہ شام کی حکومت تبدیل کرنے کی خاطر شروع ہونے والی مسلح بغاوت کی وجہ سے ترکی میں بھی ایسی تنظیموں نے جنم لے لیا ہے، جن سے نہ صرف ترکی بلکہ خطے کے عوام کو بھی خطرات لاحق ہو چکے ہیں لیکن ترکی ’پاکستانائزیشن‘ کے خوف کے بغیر ہی اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…