پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ،جرمن میڈیا نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (این این آئی)جرمن میڈیا نے کہاہے کہ ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ہوتا جار ہا ہے ،ترک عوام کا اسلام پسندوں سے ویسا واسطہ نہیں رہا جیسا کہ پاکستانی شہریوں کو تجربہ کرنا پڑا ہے تاہم ترکی کے موجودہ حالات میں کسی حد تک وہاں کی صورتحال کا پاکستانی کی 80 کی دہائی کی صورتحال سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ترک میڈیانے اپنے ایک جائزے میں بتایا کہ ہمسایہ ممالک شام و عراق میں جنگ، ’مشترکہ دشمن‘ کے خاتمے کے لیے انقرہ اور مغربی طاقتوں میں تعاون اور شام میں حکومت کا تختہ الٹنے کی خاطر باغیوں کو دی جانی والی عسکری تربیت کچھ ایسے عوامل ہیں، جنہیں دونوں ممالک کے مابین مماثلتیں قرار دیا جا سکتا ہے لیکن یہ امر بھی اہم ہے کہ ان دونوں ممالک میں تاریخی حوالہ جات اور جیو پولیٹکل صورتحال میں بہت زیادہ فرق ہے۔شامی تنازعے کے باعث ترکی میں مسلم انتہا پسندی میں اضافہ، صدر رجب طیب ایردوآن کا مطلق العنان طرز حکمرانی کا انداز اور کرد باغیوں کی خلاف عسکری کریک ڈاؤن کچھ ایسی اہم باتیں ہیں، جن سے ترکی کے مستقبل کا تعین ہو گا۔ پاکستان میں اسّی کی دہائی میں تقریبا یہی صورتحال تھی، جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے اسلام آباد کو اب تک نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے،جائزے کے مطابق افغان جنگ نے پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدل دیا تھا۔ جس طرح آج کے دور میں انقرہ حکومت شامی تنازعے کے حل میں مغربی طاقتوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، افغان جنگ کے دوران پاکستان نے بھی ایسے ہی مغربی ممالک کا ساتھ دیا تھا۔ پاکستان کا اس وقت مقصد حکمت عملی کے حوالے سے اپنے مفادات حاصل کرنا تھا تاکہ افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتے ہوئے بھارت کا مقابلہ کیا جا سکے،ترکی کی ایک نمایاں نیوز ویب سائٹ ’مانیٹر‘ سے وابستہ صحافی فہیم تاستیکن نے نے اپنے ہم وطنوں کو خبردار کیا کہ ترکی کی ممکنہ ’پاکستانائزیشن‘ سے بچایا جائے۔انہوں نے اپنے ایک حالیہ آرٹیکل میں لکھا کہ شام کی حکومت تبدیل کرنے کی خاطر شروع ہونے والی مسلح بغاوت کی وجہ سے ترکی میں بھی ایسی تنظیموں نے جنم لے لیا ہے، جن سے نہ صرف ترکی بلکہ خطے کے عوام کو بھی خطرات لاحق ہو چکے ہیں لیکن ترکی ’پاکستانائزیشن‘ کے خوف کے بغیر ہی اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…