پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ،جرمن میڈیا نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (این این آئی)جرمن میڈیا نے کہاہے کہ ترکی پاکستانائزیشن کا شکار ہوتا جار ہا ہے ،ترک عوام کا اسلام پسندوں سے ویسا واسطہ نہیں رہا جیسا کہ پاکستانی شہریوں کو تجربہ کرنا پڑا ہے تاہم ترکی کے موجودہ حالات میں کسی حد تک وہاں کی صورتحال کا پاکستانی کی 80 کی دہائی کی صورتحال سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ترک میڈیانے اپنے ایک جائزے میں بتایا کہ ہمسایہ ممالک شام و عراق میں جنگ، ’مشترکہ دشمن‘ کے خاتمے کے لیے انقرہ اور مغربی طاقتوں میں تعاون اور شام میں حکومت کا تختہ الٹنے کی خاطر باغیوں کو دی جانی والی عسکری تربیت کچھ ایسے عوامل ہیں، جنہیں دونوں ممالک کے مابین مماثلتیں قرار دیا جا سکتا ہے لیکن یہ امر بھی اہم ہے کہ ان دونوں ممالک میں تاریخی حوالہ جات اور جیو پولیٹکل صورتحال میں بہت زیادہ فرق ہے۔شامی تنازعے کے باعث ترکی میں مسلم انتہا پسندی میں اضافہ، صدر رجب طیب ایردوآن کا مطلق العنان طرز حکمرانی کا انداز اور کرد باغیوں کی خلاف عسکری کریک ڈاؤن کچھ ایسی اہم باتیں ہیں، جن سے ترکی کے مستقبل کا تعین ہو گا۔ پاکستان میں اسّی کی دہائی میں تقریبا یہی صورتحال تھی، جس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے اسلام آباد کو اب تک نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے،جائزے کے مطابق افغان جنگ نے پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدل دیا تھا۔ جس طرح آج کے دور میں انقرہ حکومت شامی تنازعے کے حل میں مغربی طاقتوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، افغان جنگ کے دوران پاکستان نے بھی ایسے ہی مغربی ممالک کا ساتھ دیا تھا۔ پاکستان کا اس وقت مقصد حکمت عملی کے حوالے سے اپنے مفادات حاصل کرنا تھا تاکہ افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتے ہوئے بھارت کا مقابلہ کیا جا سکے،ترکی کی ایک نمایاں نیوز ویب سائٹ ’مانیٹر‘ سے وابستہ صحافی فہیم تاستیکن نے نے اپنے ہم وطنوں کو خبردار کیا کہ ترکی کی ممکنہ ’پاکستانائزیشن‘ سے بچایا جائے۔انہوں نے اپنے ایک حالیہ آرٹیکل میں لکھا کہ شام کی حکومت تبدیل کرنے کی خاطر شروع ہونے والی مسلح بغاوت کی وجہ سے ترکی میں بھی ایسی تنظیموں نے جنم لے لیا ہے، جن سے نہ صرف ترکی بلکہ خطے کے عوام کو بھی خطرات لاحق ہو چکے ہیں لیکن ترکی ’پاکستانائزیشن‘ کے خوف کے بغیر ہی اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…