روم(این این آئی)مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے مغربی قوتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عراق اور لیبیا جیسے ممالک میں مقامی سیاسی ثقافتوں اور طور طریقوں کی پرواہ کیے بغیر وہاں اپنے ہی طرز کی جمہوریت قائم کرنا چاہتے ہیں۔یہ بہتر ہو گا کہ یورپ پناہ گزینوں کے انضمام کو یقینی بنائے۔ انہوں نے یہ بات فرانس کے رومن کیتھولک اخبار لا کروئکس کو دیےگئے اپنے ایک انٹرویو میں کہی، پاپائے روم نے برطانوی دارالحکومت لندن میں مسلمان میئر صادق خان کے انتخاب کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مہاجرین کے کامیاب انضمام کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پوپ فرانسس نے اپنے انٹرویو میں کہا، موجودہ دور میں اسلامی شدت پسندی کا سامنا کرتے ہوئے، ہمیں اس بارے میں سوال اٹھانا چاہیے کہ کس طرح انتہائی مغربی طرز کی جمہوریت کو ایسے ملکوں میں برآمد کیا گیا، جہاں کافی طاقتور قبائلی ڈھانچے موجود تھے۔ پوپ کے بقول ایسی ثقافتوں کو ساتھ لیے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ پوپ فرانسس نے اپنے نقطہ نظر کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جیسا کہ لیبیا کے ایک شخص نے حال ہی میں کہا تھا پہلے یہاں ایک معمر قذافی تھا، اب پچاس ہیں۔فرانس کے رومن کیتھولک اخبار لا کروئکس کو دیےگئے اپنے انٹرویو میں پاپائے روم فرانسس نے ایک مرتبہ پھر مغربی ممالک ک اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت ترقی پذیر ممالک میں مغربی اقدار متعارف کروائے جانے کے بدلے ان کی مالی امداد کی جاتی ہے۔ وہ اس عمل کو ثقافتی نوآبادیاتی نظام کا نام دیتے ہیں۔پاپائے روم نے لندن میں صادق خان کے میئر کے طور پر انتخاب کو سراہتے ہوئے کہاکہ لندن میں نئے میئر نے ایک گرجا گھر میں حلف اٹھایا اور ممکنہ طور پر ملکہ بھی ان سے ملاقات کریں گی۔ ان کے بقول یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انضمام یورپ کے لیے کس قدر اہم ہے۔