ڈھاکا (نیوز ڈیسک ) بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے 72 سالہ امیر مطیع الرحمان کو جنگی جرائم کے الزام میں پھانسی دے دی گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے سربراہ مطیع الرحمان نظامی کو پھانسی دے دی گئی ہے، مطیع الرحمان کو 29 اگست 2010ء کو جنگی جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کی عمر 71 برس تھی، ان پر نسل کشی، قتل، تشدد اور زیادتی سمیت 16 الزامات عائد کئے گئے تھے۔وزیر قانون بنگلادیش کے مطابق مطیع الرحمان نظامی کو 1971 میں جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پھانسی دی گئی۔ بنگلا دیشی وزیر داخلہ کے مطابق مطیع الرحمان نے رحم کی اپیل نہیں کی تھی۔مطیع الرحمان نظامی بنگلا دیش کی قومی اسمبلی کے رکن، وفاقی وزیر برائے صنعت اور وفاقی وزیر برائے زراعت بھی رہ چکے تھے۔ واضح رہے کہ 1971ء میں بنگلا دیش کی پاکستان سے علیحدگی کے دوران جماعت اسلامی نے پاکستانی فوج کا ساتھ دیا تھا جس پر 40 سال بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے ایک متنازع جنگی ٹریبیونل تشکیل دیا جس سے جماعت اسلامی اور بی این پی کے رہنماؤں کو سزائیں سنائی جا رہی ہیں۔