ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

یمن کی جنگ میں کس کا اسلحہ استعمال ہورہاہے؟ اور آیا کہاں سے ؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 4  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (نیوزڈیسک) بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ میں عام شہریوں کے خلاف برطانوی اسلحہ کا استعمال بین الاقوامی انسانی حقوق پر مبنی قانون کے خلاف ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ سعودی عرب کو برطانوی اسلحہ کی فروخت اس وقت تک معطل کی جائے جب تک اس بارے میں کی جانے والی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں۔خیال رہے کہ برطانوی دارالعوام کی اسلحہ کی برآمد پر کنٹرول سے متعلق کمیٹی نے برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کو بیچے گئے اسلحے کے یمن میں استعمال پر گذشتہ سال تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔برطانوی دارالعوام کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اس بات کے ٹھوس شواہد ملے ہیں کہ سعودی عرب کو برطانوی اسلحہ کی فروخت بین الاقوامی انسانی حقوق پر مبنی قانون کے خلاف ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں اور برطانوی حزبِ اختلاف کے اراکین سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کے معاملے کو مختلف مواقع پر ایوان میں اور باہر اٹھاتے رہے ہیں۔گذشتہ برس ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برطانوی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کے اسلحے کی فروخت یمن میں خانہ جنگی کو ہوا دے رہی ہے اور یہ اس کے داخلی قوانین اور یورپی اور عالمی ذمہ داریوں کے خلاف ہے ٗ17 دسمبر 2015 کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے لکھا تھا کہ یہ بات برطانوی حکومت کے علم میں کئی مہینوں سے ہے کہ اس کا سعودی عرب کو فروخت کیا گیا اسلحہ عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے دارالعوام میں قائدِ حزبِ اختلاف کی جانب سے اس رپورٹ پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس رپورٹ کا جائزہ اسی اندازمیں لیں گے جیسے وہ دوسری رپورٹوں کا لیتے ہیں مگر اس پر انکوائری شروع کرنے سے انکار کیا تھا ٗدوسری جانب اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم پر کام کرنے والے محققین کے مطابق برطانوی حکومت نے مئی 2010 کے بعد سے 27 میں سے 24 ایسے ممالک کو اسلحہ فروخت کیا جن کے بارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے برطانوی حکومت کو تشویش ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں اتحاد یمن میں گذشتہ ایک سال سے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کر رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…