جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

سعودی عرب میں بھی عدالتوں کے ذریعے پسند کی شادیاں،حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الریاض(نیوزڈیسک) سعودی عرب کی وزارت انصاف نے کہاہے کہ اس سال کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں 517 خواتین نے عدالتوں کی مدد سے پسند کی شادیاں کی ہیں۔عدالتوں سے شادی کے لیے رجوع کرنے والے ان خواتین میں 501 غیر ملکی خواتین ہیں اور صرف 16 سعودی شہری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطا بق وزارت انصاف کے ترجمان نے کہاکہ عدلیہ کی مدد سے شادی کرنے والی 14 سعودی خواتین کا تعلق صوبہ مکہ سے ہے اور دو مشرقی صوبے سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ اس سال کے دوران مملکت کے دوسرے صوبوں میں عدل کے کوئی کیس دائر نہیں کیے گئے ہیں۔عدل کے کیس سے مراد خواتین کی ایسی قانونی چارہ جوئی ہے جس میں وہ اپنے سرپرست اور ولی (گارڈین) کے خلاف اپنی شادی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عاید کرتی ہیں اور عدالت سے انصاف کی طالب ہوتی ہیں۔اس ذریعے کا کہنا ہے کہ سعودی عدالتیں اس طرح کے کیسوں کی سماعت کے دوران قانونی طریق کار پر سخت سے کاربند ہوتی ہیں۔اگر کوئی عورت مقامی عدالت میں اپنے سرپرست کے خلاف عدل کی درخواست دائر کرتی ہے تو جج سب سے پہلے اس عورت اور اس کے سرپرست کے درمیان مصالحت کی کوشش کرتا ہے۔اگر جج ان کے درمیان مصالحت میں ناکام رہے تو پھر وہ ولی سے یہ کہے گا کہ وہ عورت کی ولایت اپنے خون کے کسی اور رشتے دار کو منتقل کردے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ اگر سرپرست اس تجویز کو مسترد کردے تو پھر جج بہ ذات خود ہی عورت کا ولی بن جاتا ہے اور وہ اس عورت کو اجازت دے گا کہ وہ اپنی پسند کے مرد سے شادی کرسکتی ہے۔جب عدالت میں خاتون اپنے ولی کی تبدیلی کا تقاضا کرتی ہے تو بالعموم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے درخواست دینے والے اپنی تجویز سے دستبردار ہوجاتے ہیں۔تاہم سرپرست یا ولی کو خاتون کی پسند کی شادی میں حائل ہونے کا اختیار نہیں ہے۔سعودی ضابطہ قوانین کی دفعہ 33 کے تحت سول عدالتوں کو اس بات کا مجاز بنایا گیا ہے کہ وہ خواتین کے ولی کے بغیر شادی سے متعلق کیسوں کی سماعت کریں اور ان کی شادی میں مدد دیں یا انھیں پسند کی شادی سے روکنے والے سرپرستوں کے خلاف کیسوں کی سماعت کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…