پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں بھی عدالتوں کے ذریعے پسند کی شادیاں،حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الریاض(نیوزڈیسک) سعودی عرب کی وزارت انصاف نے کہاہے کہ اس سال کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں 517 خواتین نے عدالتوں کی مدد سے پسند کی شادیاں کی ہیں۔عدالتوں سے شادی کے لیے رجوع کرنے والے ان خواتین میں 501 غیر ملکی خواتین ہیں اور صرف 16 سعودی شہری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطا بق وزارت انصاف کے ترجمان نے کہاکہ عدلیہ کی مدد سے شادی کرنے والی 14 سعودی خواتین کا تعلق صوبہ مکہ سے ہے اور دو مشرقی صوبے سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ اس سال کے دوران مملکت کے دوسرے صوبوں میں عدل کے کوئی کیس دائر نہیں کیے گئے ہیں۔عدل کے کیس سے مراد خواتین کی ایسی قانونی چارہ جوئی ہے جس میں وہ اپنے سرپرست اور ولی (گارڈین) کے خلاف اپنی شادی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عاید کرتی ہیں اور عدالت سے انصاف کی طالب ہوتی ہیں۔اس ذریعے کا کہنا ہے کہ سعودی عدالتیں اس طرح کے کیسوں کی سماعت کے دوران قانونی طریق کار پر سخت سے کاربند ہوتی ہیں۔اگر کوئی عورت مقامی عدالت میں اپنے سرپرست کے خلاف عدل کی درخواست دائر کرتی ہے تو جج سب سے پہلے اس عورت اور اس کے سرپرست کے درمیان مصالحت کی کوشش کرتا ہے۔اگر جج ان کے درمیان مصالحت میں ناکام رہے تو پھر وہ ولی سے یہ کہے گا کہ وہ عورت کی ولایت اپنے خون کے کسی اور رشتے دار کو منتقل کردے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ اگر سرپرست اس تجویز کو مسترد کردے تو پھر جج بہ ذات خود ہی عورت کا ولی بن جاتا ہے اور وہ اس عورت کو اجازت دے گا کہ وہ اپنی پسند کے مرد سے شادی کرسکتی ہے۔جب عدالت میں خاتون اپنے ولی کی تبدیلی کا تقاضا کرتی ہے تو بالعموم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے درخواست دینے والے اپنی تجویز سے دستبردار ہوجاتے ہیں۔تاہم سرپرست یا ولی کو خاتون کی پسند کی شادی میں حائل ہونے کا اختیار نہیں ہے۔سعودی ضابطہ قوانین کی دفعہ 33 کے تحت سول عدالتوں کو اس بات کا مجاز بنایا گیا ہے کہ وہ خواتین کے ولی کے بغیر شادی سے متعلق کیسوں کی سماعت کریں اور ان کی شادی میں مدد دیں یا انھیں پسند کی شادی سے روکنے والے سرپرستوں کے خلاف کیسوں کی سماعت کریں۔



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…