برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی میں دائیں بازو کی عوامیت پسند سیاسی جماعت آلٹرنیٹیوفارجرمنی( اے ایف ڈی) نے کل(ہفتہ کو) اپنے ایک کنوینشن میں اسلام مخالف منشور اپنانے کا اعلان کردیا،جرمن میڈیا کے مطابق آلٹرنیٹیو فار جرمنی نامی یہ پارٹی (اے ایف ڈی) ہمسایہ ملک آسٹریا کی جماعت فریڈم پارٹی جیسے ان سیاسی گروپوں سے متاثر نظر آتی ہے جنہیں ان کی تارکین وطن کے خلاف سوچ کی وجہ سے یورپ میں کافی حمایت مل رہی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق اے ایف ڈی ایک مقابلتاکم عمر سیاسی جماعت ہے، جسے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اس وقت جرمنی میں قریب 14 فیصد تک عوامی تائید حاصل ہے۔ یہ پارٹی اس سال چند جرمن صوبوں میں ہونے والے علاقائی پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اب اگلے برس ہونے والے وفاقی پارلیمانی الیکشن پر بھی نظریں لگائے بیٹھی ہے، جن میں یہ اپنی کامیابی اور بنڈس ٹاگ کہلانے والے پارلیمانی ایوان زیریں میں پہلی بار نمائندگی حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔کل (ہفتہ کو) اس عوامیت پسند جرمن سیاسی جماعت کا ایک ملک گیر کنوینشن جنوبی شہر شٹٹ گارٹ میں ہو گا، اس کنوینشن کے مندوبین کے لیے یہ بات بھی اہم ہے کہ ابھی ایک ہفتہ ہی ہوا ہے کہ جرمنی کے ہمسایہ ملک آسٹریا میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں کامیابی فریڈم پارٹی کے امیدوار نوربرٹ ہوفر کے حصے میں آئی تھی، آسٹریا میں ابھی نئے صدر کا حتمی انتخاب مکمل تو نہیں ہوا لیکن ملکی سیاست کے لیے یہ حقیقت بھی بڑے دھچکے کا سبب بنی کہ پہلے مرحلے کی رائے دہی میں کامیابی تارکین وطن کی مخالف فریڈم پارٹی کو ملی۔جرمنی میں اے ایف ڈی کا قیام صرف تین سال پہلے عمل میں آیا تھا اور اب تک یہ پارٹی نہ صرف یورپی پارلیمان بلکہ ملک کے کل 16 میں سے قریب نصف صوبوں کے پارلیمانی اداروں میں بھی نمائندگی حاصل کر چکی ہے۔شروع میں اس جماعت نے یورپی یونین کے یورو زون مین شامل ملکوں میں سے چند کی بری اقتصادی حالت اور انہیں دیے جانے والے مالیاتی بیل آؤٹ پیکجز کو موضوع بنا کر جرمن ووٹروں کو اپنا حمایتی بنایا اور پھر اس کی سوچ زیادہ سے زیادہ دائیں بازو کی طرف جھکتی گئی اور یہ جماعت زیادہ سے زیادہ پاپولسٹ ہوتی گئی۔