جدہ(نیوز ڈیسک) شادی بیاہ کی تقریبا ت یا ایسی پارٹیز جن میں صرف خواتین شریک ہوں، کے دوران دلہن کی تصاویر لینا یا ویڈیوز بنانا پردہ داری کی خلاف ورزی اور جرم ہے جس کی سزا ایک سال قید، پانچ لاکھ ریال جرمانہ تک ہوسکتی ہے۔ عرب نیوز نے قانونی ماہرین کے حوالے سے بتایا کہ ارادی یا غیر ارادی طور پر اس فعل کے سرزد ہونے کی صورت میں سزا ایک جیسی ہی ہے۔ جیسے کہ ایک لڑکی کی تصویر لی جائے اور دوسری لڑکی غلطی سے ساتھ آجائے۔ مقامی وکیل ابراہیم زمزمی نے بتایا کہ مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب آپ اپنی ویڈیو یا فوٹو سوشل میڈیا یا پھر دیگر ایپس پر ڈال دیتے ہیں جہاں سے دیگر لوگ بھی یہ تصاویرو ویڈیوز دیکھتے ہیں، پھر موبائل فون میں ڈاؤن لوڈ کرلیتے ہیں اور بلیک میلنگ شروع کر دیتے ہیں جو کہ ایک اور جرم ہے۔ رپورٹ کے مطابق مدینہ کے کئی شادی ہالز نے مہمانوں کے کیمرے والے موبائل فون سمیت داخلے پر پابندی لگا دہی ہیلیکن اس کے باوجود بھی کیمرے اندر پہنچ جاتے ہیں۔ مدینہ میں ایک شادی ہال کے سپروائزر نے بتایا کہ پابندی کے باوجود کچھ لڑکیاں لباس کی لمبی آستانیں اور جوتوں میں چھپا کر موبائل اندر لے آتی ہیں۔ سنیپ چیٹ ایپلی کیشن نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے کیونکہ وہ تقریبات کے دوران دلہن کی تصاویر لینے یا ویڈیو بنانے سے روک نہیں سکتے۔