پیرس(نیوز ڈیسک)فرانس میں ہوابازی کی خدمات کی قومی انجمن نے کہاہے کہ فرانس کی فضائی کمپنی ”ایئر فرانس“کی خواتین اہل کاروں اور فضائی میزبانوں نے ایران جانے والی پروازوں اور تہران ایئرپورٹ پر قیام کے دوران حجاب (سر پر اسکارف)پہننے سے انکار کر دیا ہے، واضح رہے کہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ طے پانے کے بعد ایک اہم پیش رفت میں، 8 برس کے وقفے کے بعد 17 اپریل سے پیرس اور تہران کے درمیان فضائی پروازیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایئر فرانس کمپنی نے اپنی خواتین فضائی میزبانوں کے لیے یہ ہدایت جاری کی تھی کہ وہ ایران کے لیے عنقریب دوبارہ شروع ہونے والی پروازوں کے دوران سر پر اسکارف لگائیں اور اسکرٹ کے بجائے ٹراﺅزر پہنیں۔ہوابازی کی قومی انجمن کے ایک ذمہ دار کا کہنا تھا کہ خواتین فضائی میزبانوں کی ایک بڑی تعداد نے انجمن سے رابطہ کر کے حجاب پہننے سے انکار کردیا ہے۔ اس سے قبل ایئر فرانس نے ان ہدایات کی خلاف ورزی کی صورت میں پابندیاں عائد کرنے کا انتباہ جاری کیا تھا۔دوسری جانب ایئر فرانس نے باور کرایا ہے کہ جس ملک کا سفر کیا جا رہا ہو، وہاں غیرملکی زائرین کی طرح طیارے کے عملے پر بھی اس ملک کے قوانین پر چلنا لازم ہوتا ہے۔ ایرانی قانون کے مطابق پورے ملک میں جائے عام پر خواتین کے لیے حجاب پہننا لازم ہے۔ایئر فرانس کے مطابق ایران کے لیے پروازیں چلانے والی تمام بین الاقوامی فضائی کمپنیاں ان ہدایات کی پابندی کرتی ہیں۔